نئی دہلی : بہار میں ریزرویشن کا دائرہ 50 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد کرنے کو لے کر ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ بہار حکومت کے ریزرویشن میں اضافے کے فیصلے کو پٹنہ ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا، جسے اب سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ بہار حکومت نے وکیل منیش سنگھ کے ذریعے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔
دراصل گزشتہ سال بہار حکومت نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کے لیے سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن کو 50 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جسے پٹنہ ہائی کورٹ نے 20 جون کو منسوخ کر دیا تھا۔
پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ونود چندرن کی قیادت والی ڈویژن بنچ نے کئی عرضیوں کی سماعت کے بعد یہ حکم دیا۔ ان درخواستوں میں نومبر 2023 میں ریاست کی نتیش کمار حکومت کی طرف سے لائے گئے قوانین کی مخالفت کی گئی تھی۔
درخواست گزاروں کے وکیلوں میں سے ایک ریتیکا رانی نے کہا کہ ہماری دلیل یہ تھی کہ ریزرویشن قوانین میں کی گئی ترمیم آئین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مارچ میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اور آخر کار ہماری درخواستیں قبول کر لی گئیں۔