ہندوستانی فوج نے ہفتہ کو جموں و کشمیر میں کپواڑہ کے کمکاری سیکٹر میں پاکستان کی ‘بارڈر ایکشن ٹیم’ (بی اے ٹی) کے حملے کو ناکام بنا دیا۔ اس دوران ایک پاکستانی درانداز مارا گیا۔ BAT میں عام طور پر پاکستانی فوج کے اسپیشل فورسز کے اہلکار اور دہشت گرد شامل ہوتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مستعد ہندوستانی فوج کے جوانوں نے آج صبح کامکاری سیکٹر میں ‘بارڈر ایکشن ٹیم’ کے حملے کو ناکام بنا دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک پاکستانی درانداز مارا گیا ہے۔ جاری آپریشن میں ایک میجر رینک کے افسر سمیت چار فوجی اہلکار زخمی اور ایک جوان شہید ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آپریشن کے بارے میں ابھی تک تفصیلی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
کپواڑہ میں تین دنوں میں یہ دوسرا انکاؤنٹر ہے، جو ضلع کے کمکاری علاقے میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران شروع ہوا تھا۔ سیکورٹی فورسز نے ممکنہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کی اطلاع ملنے کے بعد کپواڑہ کے کمکاری علاقے میں انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کیا تھا۔ سیکورٹی فورسز نے ہفتے کے روز چھپے ہوئے دہشت گردوں کا پتہ لگایا، جس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہوگیا ۔
منگل یعنی 23 جولائی کو کپواڑہ میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔ سیکورٹی فورسز انسداد دہشت گردی مہم چلارہے تھے ۔ اس دوران ان کا سامنا دہشت گردوں سے ہوگیا تھا، جس کے بعد ضلع کے لولاب علاقے میں انکاؤنٹر شروع ہو گیا تھا۔ کشمیر ڈویژن پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ سیکورٹی فورسیز کو کپواڑہ کے لولاب میں تری مکھ ٹاپ کے ساتھ دہشت گردوں کی موجودگی کی معلومات ملی، جس کے بعد مہم شروع کی گئی ۔ انکاونٹر میں ایک نامعلوم دہشت گرد کو بھی مار گرایا گیا تھا۔ انکاونٹر میں ایک فوجی جوان بھی شہید ہوگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق تقریباً 40 سے 50 پاکستانی دہشت گردوں کا ایک گروپ جموں و کشمیر کے پہاڑی اضلاع کے بالائی علاقوں میں چھپا ہوا ہے، جس کی وجہ سے سیکورٹی فورسز نے ان علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ دہشت گرد، جو اس علاقے میں دراندازی کرنے میں کامیاب رہے ہیں، انتہائی تربیت یافتہ اور کچھ جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں جن میں نائٹ ویژن ڈیوائسز سے لیس امریکی ساختہ M4 کاربائن رائفلیں بھی شامل ہیں ۔