اسمبلی 2019 کے الیکشن میں ادارہ نورانیہ اسپورٹس اور اس سے جڑے تمام گروپ اور نوجوانان جعفر نگر گلاب پارک نے *مفتی محمد اسماعیل قاسمی صاحب کو حمایت دی* اور ان کا کام تن من دھن کے ساتھ پورے خلوص کے ساتھ کیا لیکن اس کے بدلے میں *جعفر نگر- گلاب پارک ۔اختر آباد۔ آدم نگر۔ دیوی کا ملہ* ان علاقوں کو کوئی بھی فائدہ نہیں ملا آج بھی ان علاقوں میں نہ روڑ ہے نہ گٹر ہے پورا خنڈر پڑا ہے ان علاقوں میں رہنے والی اکثریت یو پی سے آئے ہوئے لوگوں کی ہے یو پی سے آئے ہوئے لوگ اپنے خون پسینے اور محنت سے مالیگاؤں کی پاور لوم صنعت کو سینچا آج بھی مالیگاؤں شہر کے اندر پاور لوم صنعت میں مزدوروں کو دیکھا جائے تو 80 پرسنٹ یو پی کے مزدور ہیں اگر یہ مزدور یہاں سے چلے جائیں تو پاور لوم صنعت چلنا مشکل ہے پھر بھی یو پی والوں کی ووٹ حاصل کرنے کے لیے لوگ ان کے گھروں تک آتے ہیں۔ لیکن ان کے مفاد اور فائدے کے لیے کوئی کام نہیں کرتا ۔آج کھاٹک برادری ہو منصوری برادری ہو شاہ برادری ہو تمام لوگوں کا اپنا ایک پلیٹ فارم ایک جماعت خانہ ہے اور ان کا ایک نیٹورک ان کا ایک لیڈر ہے اور سیاست میں پولیس سٹیشن میں دوا خانے میں ان کی ایک نمائندگی ہے۔ لیکن یو پی والوں کے ساتھ ہمیشہ دھوکہ کیا جاتا ہے۔ *جعفر نگر۔ گولڈن نگر۔ رضا پورہ۔ نئی بستی۔ گلاب پارک۔ اختر آباد۔ دیوی کا ملہ۔ سلاٹر۔* ان علاقوں میں یو پی والوں کی ایک بڑی تعداد ہے دیکھا جائے تو ان کی ووٹ تقریبا 20 سے 25 ہزار سے زائد ہیں۔ اگر یہ متحد ہو جائیں تو اس الیکشن میں *کنگ میکر* کی بھومیکا نبھا سکتے ہیں اور اپنے ہر بات کو یہ منوا سکتے ہیں_ تو اس میٹنگ میں یہ بات طے کی گئی کہ اب یو پی والوں کو کوئی دھوکہ نہیں دے سکتا ہمارا کام جو کرے گا ہم ان کا ساتھ دیں گے اور یو پی والوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر ہم کام کریں گے۔ ہم اسی لیڈر کا کام کریں گے جو ہماری شرائط کو قبول کرے گا
فقط
*عمیر سر نورانیہ گروپ*