ہاتھرس: ہاتھرس ستسنگ بھگدڑکیس کے اہم ملزم دیو پرکاش مدھوکر کو جمعہ کی دیر رات یوپی ایس ٹی ایف نے گرفتار کر لیا۔ مدھوکر پر ایک لاکھ روپے کا انعام تھا۔ مدھوکر حادثے کے بعد سے فرار تھا۔ یوپی ایس ٹی ایف کی ٹیم دہلی کے نجف گڑھ کے اسپتال پہنچی تھی۔ دیو پرکاش مدھوکر کو اسپتال سے ہی گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم بابا سورج پال کے وکیل ہونے کا دعویٰ کرنے والے سینئر وکیل اے پی سنگھ نے دعویٰ کیا کہ مدھوکر نے ایس ٹی ایف کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے۔ اس حادثے میں 121 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اے پی سنگھ نے کہا کہ مدھوکر کی طبیعت ناساز ہے، اس لیے ان کا وکیل پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے۔ آج اس نے وعدہ کیا تھا کہ وہ مدھوکر کو خود سپردگی اختیار کرنے کے لئے لایا جائے گا۔ اب مدھوکر پہلے سے ہی مستحکم ہیں۔ اب اے پی سنگھ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے وید پرکاش مادھوکر کو آج یوپی پولیس کے ایس ٹی ایف کے حوالے کر دیا ہے۔ تاہم پولیس کی جانب سے ابھی تک ایسی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
2 جولائی کو سکندرا راؤ کے پھولرائی گاؤں میں بھولے بابا کے ستسنگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس دوران جب بھولے بابا کا قافلہ ستسنگ کے بعد پنڈال سے باہر نکلا تو بھولے بابا کے قدموں کی دھول سروں پر لگانے والوں میں بھگدڑ مچ گئی۔
اس بھگدڑ میں اب تک 121 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بھگدڑ کے بعد سی ایم یوگی کے حکم پر ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ پولیس نے تفتیش میں دیو پرکاش مدھوکر کو اہم ملزم بنایاتھا۔
ہاتھرس بھگدڑ کیس میں اب تک 7 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ علی گڑھ رینج کے آئی جی شلبھ ماتھر نے جمعرات کو کہا تھا کہ 6 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں 4 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں۔ مدھوکر سمیت کل 7 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ لوگ آرگنائزنگ کمیٹی میں تھے اور وہ پنڈال کو ترتیب دینے اور بھیڑ اکٹھا کرنے کا کام کرتے تھے۔ کہ وید پرکاش مدھوکر ہاتھرس میں ہونے والے ستسنگ کے مرکزی منتظم تھے۔