مالیگاؤں کی کوئی سرگرمی میڈیا سے چھپی نہیں رہتی مگر گزشتہ کل لوٹس لانس میں سماج وادی کی خفیہ میٹنگ کی کسی کو خبر نہیں ہوئی جہاں بڑی تعداد میں مخصوص با اثر شخصیات شریک تھے نا جانے کیا مقصد تھا کیا بات کیا پلاننگ ہوئی مگر کچھ لوگوں بائی شان کی کچھ خاص باتوں پر چرچا ہوتی رہی لوگوں کا اطمینان صاف جھلک رہا تھا نہال صاحب اور بلند اقبال کے بعد بیشتر بزرگ ساتھیوں کا وصال پھر پارٹی کی تبدیلی ان تمام معاملات کی وجہ سے نہالی قبیلہ کہیں نا کہیں سے تنزلی کا شکار تھا مگر مستقیم ڈگنیٹی کی بھرپور جدو جہد ورکروں کا خلوص عوامی کام کاج بے باک نمائندگی ہر پل خدمات چوطرفہ کام عوامی عنوانات کو ترجیح کی وجہ سے موجودہ مالیگاوں سماج وادی پارٹی کی قبولیت میں مسلسل اضافی ہوا ہے وہیں تنظیمی ڈھانچہ بھی مضبوط تر ہوتا جارہا ہے مختلف پارٹیوں کے لوگ شمولیت کر رہے ہیں مسائل زدہ علاقوں میں بے تکلفی سے طلب کیا جارہا ہے پارٹی آفس سے سب سے زیادہ سرکاری درباری کام ہورہے ہیں دیگر پارٹیوں کے مسلسل اقتدار ہے اوب چکی ناراض عوام سماج وادی سے آس لگاتی نظر آرہی ہے آئندہ دنوں اسمبلی الیکشن ہے ممکن ہے کہ سماج وادی واضح وجود حاصل کرے گی یعنی اب سماج وادی کی گنتی بھی ہے اور جیت کی امید بھی ۔۔۔ کل کی خفیہ میٹنگ اسی تعلق سے ہوسکتی ہے مگر عام کیوں نہیں کیا گیا کہیں اندر کی مار تو نہیں۔۔۔۔۔ لگتا ہے شہر دوبارہ نہالی دبدبہ چاہتا ہے بدعنوانی سے پاک ترقی یافتہ معاشرہ ۔۔۔۔۔ کہیں دو کی لڑائی میں تیسرے کا بھلا تو نہیں ہوگا کیا عوام اب نورا کشتی کی جگہ تبدیلی چاہتی ہے دیگر پارٹیوں کو لوگ صنعتی نہی۔ مانتے مگر نہال صاحب کے گھرانے سے صنعتی افراد متفق ہو سکتے ہیں
بہر حال سماج وادی کی بڑھتی مقبولیت سے مقابلہ مزید دلچسپ ہوگیا ہے آگے آگے دیکھئیے ہوتا ہے کیا