NEET 2024 : نیٹ امتحان کے حوالے سے ایک بڑا اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے۔ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں واضح کر دیا ہے کہ وہ نیٹ امتحان دوبارہ کرانے کے حق میں بالکل نہیں ہے۔ سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے حلف نامہ میں حکومت نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ‘غیر مصدقہ اندیشوں’ کی بنیاد پر 23 لاکھ امیدواروں پر دوبارہ امتحان کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔ کیس کی آخری سماعت جمعرات کو سی جے آئی چندر چوڑ کی بنچ کرے گی۔
حلف نامہ میں مرکزی حکومت نے کہا کہ آئی آئی ٹی مدراس کے ذریعہ کئے گئے ڈیٹا کے تجزیہ میں کوئی غیر معمولی یا کوئی بڑے پیمانے پر غلطی نہیں دکھائی گئی۔ حکومت نے اٹھائے گئے سبھی ایشور پر غور کرنے کے لیے 7 رکنی ماہرین کی کمیٹی کی تجویز پیش کی ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کا کوئی لیک نہ ہو۔ اگر این ٹی اے یا مرکزی حکومت کی جانب سے پیپر لیک کے کسی بھی اور استفادہ کنندہ کی شناخت کرنے کی ضرورت ہوگی تو پالیسی کی سطح پر ایک فیصلہ لینا ہوگا۔
جولائی کے تیسرے ہفتے میں کونسلنگ
حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ نیٹ کونسلنگ کا عمل جولائی کے تیسرے ہفتے میں شروع ہوجائے گا۔ جو چار راؤنڈ تک چلے گا۔ اگر کوئی امیدوار پیپر لیک میں قصوروار پایا جاتا ہے تو اسے کونسلنگ کے دوران یا اس کے بعد کسی بھی مرحلے پر روکا جا سکتا ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ وہ اس معاملے پر کافی احتیاط سے نظر رکھ رہی ہے۔
تکنیکی تجزیہ کروایا گیا
بتادیں کہ مرکزی حکومت نے آئی آئی ٹی مدراس کے ماہرین کے ذریعہ تکنیکی تجزیہ کروایا ہے۔ اس تجزیے میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ امیدواروں کو غیر معمولی نمبروں سے کوئی فائدہ ہوا ہو۔ تعداد کے لحاظ سے سبھی بچوں میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر 550 سے 720 کے درمیان۔ یہ سبھی شہروں اور سبھی مراکز میں دیکھا گیا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ نصاب میں 25 فیصد کمی کی گئی ہے۔ اس لئے حکومت نہیں چاہتی کہ امتحان دوبارہ کرایا جائے۔