نئی دہلی : لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے فون پر بات کی۔ اس گفتگو کی تفصیلات معلوم نہیں ہوسکی ہیں، حالانکہ دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ بات چیت امریکہ میں صدارتی انتخابات سے چند ماہ پہلے ہوئی ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ راہل گاندھی نے کملا ہیرس کو فون کیا تھا یا یہ امریکی نائب صدر کی طرف سے کال آئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو راہل گاندھی اور کملا ہیرس کے درمیان بات چیت ہوئی ۔ امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کے کچھ حلقوں میں بحث ہے کہ ہندوستانی اور افریقی نژاد ہیرس ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف صدارتی امیدوار ہو سکتی ہیں۔ یہ سوال برقرار ہے کہ کیا صدر جو بائیڈن اپنی صحت کو دیکھتے ہوئے اس انتخابی دوڑ میں شامل رہ پائیں گے۔ دوسری جانب بائیڈن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ دوبارہ الیکشن لڑنے اور اپنے ریپبلکن حریف ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے ’پرعزم‘ اور فٹ ہیں۔ امریکہ میں صدارتی انتخابات اس سال نومبر میں ہوں گے۔
پچھلی ایک دہائی میں ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات کافی اچھے رہے ہیں۔ حالانکہ یہ بات بھی واضح ہے کہ امریکی ایجنسیاں ہندوستان کی جمہوریت اور مرکز میں بی جے پی حکومت پر وقتاً فوقتاً سوالات اٹھاتی رہی ہیں۔
ہندوستان میں لوک سبھا انتخابات کے دوران امریکہ نے اپوزیشن لیڈروں کے جیل میں ہونے اور کانگریس پارٹی کے بینک اکاؤنٹس سیل کیے جانے کا معاملہ اٹھایا تھا۔ مرکزی حکومت کی طرف سے ان الزامات کا کرارا جواب دیا گیا تھا۔