نئی دہلی : دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ایک بار پھر عدالت سے راحت نہیں مل سکی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے وزیراعلی اروند کیجریوال کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال کی اس درخواست پر بھی اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، جس میں دہلی کے وزیر اعلیٰ نے ای ڈی کے ذریعے اپنی گرفتاری کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گرفتاری کو غیر قانونی بتانے والی وزیراعلی کیجریوال کی درخواست پر فیصلہ آنے میں پانچ سے سات دن لگ سکتے ہیں۔ بتا دیں کہ سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعلی اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دے دی ہے، لیکن اروند کیجریوال اس وقت کرپشن کیس میں سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔
بتا دیں کہ دہلی شراب گھوٹالے سے متعلق کیس میں ٹرائل کورٹ نے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ضمانت دے دی تھی۔ ای ڈی کی تمام دلیلوں کو مسترد کرتے ہوئے راؤز ایونیو کورٹ نے وزیراعلی کیجریوال کو ضمانت دے دی تھی۔ تفتیشی ایجنسی نے راؤز ایونیو کورٹ کے فیصلے کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے سی ایم کیجریوال کی ضمانت سے متعلق نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ کیجریوال کے جیل سے باہر آنے کی امیدوں پر پانی پھر گیا تھا۔ بدھ کو ہائی کورٹ میں ان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی تاہم عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اس سے پہلے سی بی آئی نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کر کے وزیراعلی اروند کیجریوال کی ضمانت کی مخالفت کی تھی۔ سی بی آئی نے اروند کیجریوال کی عرضی کو خارج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے کیس میں مزید پیش رفت روکنے کے لیے قانون کی پیچیدگیوں کا غلط استعمال کرکے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ درخواست گزار نے نچلی عدالت سے رابطہ کیے بغیر ضمانت کے لیے سی آر پی سی کی دفعہ 439 کا استعمال کرتے ہوئے اعلیٰ عدالت سے رجوع کیا۔ جبکہ باقاعدہ ضمانت کے لیے خصوصی عدالت یعنی سیشن کورٹ سے رجوع کرنا چاہئے تھا۔
سی بی آئی اور ای ڈی نے درج کر رکھا ہے کیس
سی بی آئی کے ساتھ ساتھ ای ڈی نے بھی دہلی کی منسوخ شدہ ایکسائز پالیسی کے معاملے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف بھی مقدمہ درج کر رکھا ہے ۔ سی بی آئی نے کیجریوال کے خلاف بدعنوانی کا معاملہ درج کیا ہے، جب کہ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ سے متعلق کیس میں کیجریوال کو عبوری ضمانت دے دی ہے، لیکن سی بی آئی سے متعلق معاملے میں انہیں ابھی تک راحت نہیں ملی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ابھی تک جیل میں ہیں۔