نئی دہلی : سیاچن کی سرد ہواؤں میں اپنے ساتھیوں کو بچانے کی کوشش میں جان گنوانے والے کیپٹن انشومن سنگھ کو حال ہی میں صدر دروپدی مرمو نے بعد از مرگ کیرتی چکر ایوارڈ سے نوازا۔ انشومن کی اہلیہ اسمرتی سنگھ اور ماں کیرتی چکرایواڑ وصول کرنے راشٹرپتی بھون پہنچی تھیں۔ اب انشومن کے والدین کی طرف سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بہو کیرتی چکر اور فوج کی طرف سے دی گئی تمام رقم لے کر اپنے مائیکہ چلی گئی ہے۔ انہیں کچھ بھی نہیں ملا۔ ان الزامات میں کتنی سچائی ہے اس کی معلومات فوج کے ذرائع نے دی ہیں۔
فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن انشومن کے اہل خانہ کو قانون کے مطابق فنڈز دیے گئے ہیں۔ آرمی گروپ انشورنس فنڈ (AGIF) کے تحت 1 کروڑ روپے کی رقم انشومن کے والدین اور بہو کے درمیان برابر تقسیم کی گئی ہے۔ دونوں کو 50 لاکھ روپے کی رقم دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت کی طرف سے بھی انشومن کے خاندان کو 50 لاکھ روپے کی رقم دی گئی ہے۔ اس میں سے 15 لاکھ روپے والدین کو اور 35 لاکھ روپے بیوی کو دیے گئے۔
بیوی اور والدین کو مجموعی طور پر کتنے پیسے ملے؟
اگر آسان الفاظ میں سمجھیں تو شہید کیپٹن انشومن سنگھ کی اہلیہ کو اب تک 85 لاکھ روپے کی رقم مل چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بیٹے کی شہادت پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے ان کے والدین کو کل 65 لاکھ روپے دیے گئے ہیں۔ فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بیوی کو آرڈینری پنشن ملنی شروع ہو گئی ہے اور بیٹل کیجوئلٹی کے لیے پہلے کورٹ آف انکوائری ہوگی اور پھر مکمل تفتیش کے بعد اسے لبریلائز پنشن (پوری لاسٹ ڈران سیلری) ملنی شروع ہو جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ سپاہی کی جانب سے ڈیفنس سروس آفیسرز پراویڈنٹ فنڈ (DSOPF) میں جمع کرائی گئی رقم بیوی کو مل گئی ہے۔