نئی دہلی : ہندوستان اور چین کے درمیان بین الاقوامی سرحد پر گزشتہ چار سال سے کشیدگی ہے۔ سرحدی علاقے میں دونوں اطراف سے بڑی تعداد میں فوج تعینات کی گئی ہے ، لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ جلد ہی دونوں ممالک کی سرحد پر امن بحال ہو جائے گا۔ ذرائع سے موصول ہوئی اطلاعات کے مطابق ہندوستان کے وزیر خارجہ جے شنکر اور ان کے چین کے ہم منصب وانگ یی کے درمیان سرحدی تنازع پر جلد مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔ اس بات چیت کا مقصد لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) پر امن بحال کرنا ہے۔ ہندوستان سرحد پر اپریل 2020 سے پہلے کی صورتحال کو دوبارہ نافذ کرنا چاہتا ہے۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی حال ہی میں اپنے بیانات کے ذریعے ایسے اشارے دیے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان اور چین حتمی حل تلاش کرنے کیلئے کوششوں کو دوگنا کرنے پر متفق ہیں ۔ ایل اے سی کا احترام اور سرحد پر امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ مشترکہ احترام، مشترکہ حساسیت اور مشترکہ مفادات دوطرفہ تعلقات کی رہنمائی کریں گے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا تھا کہ دنیا کے دو سب سے زیادہ آبادی والے ترقی پذیر ممالک اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے طور پر چین اور ہندوستان ایک ایسا رشتہ شیئر کرتے ہیں ، جو دو طرفہ سرحدوں سے بالاتر ہے اور اس کی عالمی اہمیت ہے۔ وانگ نے یہ پیغام قزاقستان میں ایس سی او کانفرنس کے موقع پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کے بعد دیا تھا۔
دونوں فوجوں کے درمیان 19 مرتبہ میٹنگ
سال 2020 میں اپریل کے مہینے میں گلوان وادی میں پینگونگ جھیل کے قریب دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان سرحدی تنازعہ کو لے کر پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی۔ ہندوستان اور چین دونوں ایل اے سی کے قریب اس علاقے پر اپنا اپنا دعویٰ کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے آگئی تھیں۔ اس واقعے کے بعد ہندوستان اور چین کی افواج کئی بار آپس میں میٹنگ کرچکی ہیں ۔ حالانکہ اب تک ان میٹنگوں کے باوجود مسئلے کا کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔ ہندوستان اپریل 2020 سے پہلے کی صورتحال سرحد پر بحال کرنا چاہتا ہے۔ تاہم چین اس کے لیے تیار نہیں ہے۔