مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ڈوڈہ انکاؤنٹر میں فوجیوں کی شہادت پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے۔اسد الدین اویسی نے کہا کہ نریندر مودی بڑی بڑی باتیں کر رہے ہیں۔ وہ کہہ ر ہے تھے کہ گھر میں گھس کر مار یں گے۔ پھر کیا ہو رہا ہے؟ اویسی نے کہا کہ یہ حکومت کی مکمل ناکامی ہے۔ ہم دہشت گردی پر قابو نہیں پا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈوڈہ میں جو کچھ ہوا ہے وہ ایل او سی سے بہت دور ہے۔ ایسی حالت میں یہ بہت خطرناک چیز ہے۔
حکومت اور انٹیلی جنس ایجنسیوں پر حملہ کرتے ہوئے اویسی نے مزید کہا، ‘2021 سے جموں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ آپ کا نیٹ ورک کیا کر رہا ہے، آپ کے مخبر کیا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔ ایسا کچھ نہیں۔ یہ حکومت کی ناکامی ہے۔
ڈی جی پی کو بی جے پی میں شامل ہونے کا مشورہ دیا۔
ڈوڈہ دہشت گردانہ حملے کو حکومت اور انٹلی جنس نظام کی ناکامی قرار دیتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کشمیر کے ڈی جی پی پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، ‘ڈی جی پی کو حکومت کے ترجمان کی طرح بات نہیں کرنی چاہیے، اگر وہ اتنے ہی مائل ہیں تو انہیں بی جے پی میں شامل ہونا چاہیے۔’
یادرہے کہ یہ حملہ کٹھوعہ حملے کے ایک ہفتہ بعد ہوا ہے۔ کٹھوعہ حملے میں پانچ فوجی شہید اور کئی زخمی ہوئے تھے۔ یہ انکاؤنٹر اس وقت شروع ہوا جب راشٹریہ رائفلز اور جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں نے پیر کی دیر رات ڈوڈہ شہر سے تقریباً 55 کلومیٹر دور دیسا جنگلاتی علاقے کے دھاری گوٹے ارباگی میں مشترکہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔
حکام نے کہا. فائرنگ کے مختصر تبادلے کے بعد دہشت گردوں نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن ایک افسر کی قیادت میں بہادر جوانوں نے دشوار گزار علاقے اور گھنے جنگل کے باوجود ان کا پیچھا کیا، جس کے بعد رات 9 بجے کے قریب جنگل میں فائرنگ کا ایک اور تبادلہ ہوا۔ حکام نے بتایا کہ انکاؤنٹر میں پانچ فوجی شدید زخمی ہوئے اور افسر سمیت چار فوجی بعد میں دم توڑ گئے۔