نئی دہلی:سستے قرضوں کی امید رکھنے والے کروڑوں ہندوستانیوں کے لیے ریزرو بینک سے بڑی خبر آئی ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے پالیسی ریٹ یعنی ریپو ریٹ میں تبدیلی کے سوال کا دو ٹوک جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے پیش نظر فی الحال ریپو ریٹ میں تبدیلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ گورنر نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ مہنگائی کی موجودہ شرح اور اسے چار فیصد تک لانے کے ہدف میں فرق کے پیش نظر، پالیسی ریٹ پر موقف تبدیل کرنے کا سوال فی الحال کوئی معنی نہیں رکھتا۔
نیوز چینل CNBC-TV18 سے خصوصی بات چیت میں شکتی کانت داس نے کہا، ‘مہنگائی کی موجودہ شرح اور اسے چار فیصد تک لانے کے ہدف کے درمیان فرق کو دیکھتے ہوئے، پالیسی ریٹ میں تبدیلی ممکن نہیں ہے۔ جب ہم پائیدار بنیادوں پر خوردہ افراط زر کو چار فیصد تک کم کرنے کی طرف بڑھیں گے تب ہی ہمیں موقف میں تبدیلی کے بارے میں سوچنے کا اعتماد حاصل ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ جب تک مہنگائی کی شرح 4 فیصد پر نہیں آتی، قرض سستا نہیں کیا جائے گا۔
گورنر داس نے کہا کہ ہدف کے مطابق مہنگائی لانے کا کام توقع کے مطابق جاری ہے لیکن 4 فیصد کا ہدف آخری مرحلہ ہے جو آسان نہیں ہے۔ جون میں پیش کردہ دو ماہی مانیٹری پالیسی کے جائزے میں، RBI نے موجودہ مالی سال 2024-25 میں کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) پر مبنی افراط زر کی شرح 4.5 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ جس کی وجہ سے قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ سستے قرضے کا تحفہ اس پورے مالی سال میں نہیں ملے گا۔
اس پورے سال میں مہنگائی کی شرح کیا رہے گی؟
آر بی آئی کا اندازہ ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (اپریل۔جون) میں خوردہ افراط زر کی شرح 4.9 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 3.8 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4.6 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.5 فیصد ہوسکتی ہے۔ اس میں دوسری سہ ماہی کو چھوڑ کر پورے سال مہنگائی کی شرح 4 فیصد سے نیچے نہیں جارہی ہے۔ ریپو ریٹ میں کمی کرتے ہوئے سب سے زیادہ خوردہ افراط زر دیکھا گیا ہے۔
شرح نمو تشویشناک نہیں: آربی آئی گورنر
مہنگے قرضوں کی وجہ سے شرح نمو متاثر ہونے کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی ترقی کو تیز کرنے میں بہت سے عوامل اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں اقتصادی ترقی کی رفتار بہت مضبوط تھی اور یہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بھی مضبوط ہے۔ بڑھتی ہوئی نجی کھپت اور دیہی علاقوں میں طلب میں بحالی کے پیش نظر، جون کی مانیٹری پالیسی کے جائزے میں رواں مالی سال کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو سات فیصد سے بڑھا کر 7.2 فیصد کر دی گئی ہے۔