نیشنل کانفرنس (NC) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جموں ڈویژن میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں پر پاکستان پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا صرف ہندوستان کی ذمہ داری نہیں، پاکستان کا بھی فرض ہے۔ جس طرح کے حملے جموں و کشمیر میں ہو رہے ہیں ایسے نہیں ہونے چاہئیں۔
ساتھ ہی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے ہندوستانی ٹیم کے پاکستان نہ جانے کے امکان کے سوال پر عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ بی سی سی آئی کا اپنا فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا، ‘دونوں ممالک نے کئی سالوں سے دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی ہے، ٹورنامنٹ میں نہ جانا بی سی سی آئی کا اپنا فیصلہ ہے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ ان دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات قائم کرنا صرف ہمارے ملک کی ذمہ داری نہیں، اگر بہتر تعلقات استوار کرنے ہیں تو پاکستان کی بھی ذمہ داری ہے۔ ایسے حملے نہیں ہونے چاہئیں، جس طرح کا ماحول ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے، پاکستان کو بھی اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات بہتر ہوں۔
پاکستان پہلے ہی تباہ ہو چکا ہے: فاروق عبداللہ
اس سے پہلے عمر عبداللہ کے والد اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پاکستان پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی کسی کی مدد نہیں کرتی۔ پاکستان کی طرف سے ہندوستان بھیجے گئے دہشت گردوں کا خیال ہے کہ اگر وہ دہشت گردی کے واقعات کے ذریعے کشمیر میں تبدیلی لانے میں کامیاب ہو گئے تو ایسا کبھی نہیں ہو گا۔ وہ ناکام ہو جائے گا۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے پاکستان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان پہلے ہی برباد ہے، اس لیے اسے اس بارے میں سوچنا چاہیے۔ جنگ سے دونوں ملکوں میں تباہی ہی آئے گی، اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ پاکستان اپنے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیاں بند کرے۔ وہ جو کر رہا ہے وہ سراسر غلط ہے۔
یا د رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پیر کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا شیڈول آئی سی سی کو پیش کر دیا۔ یہ شیڈول تب ہی حتمی ہو گا جب اسے آئی سی سی سے منظوری ملے گی۔ اس سے قبل بھی انڈین ٹیم کے پاکستان نہ جانے کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہندوستانی ٹیم سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر پاکستان نہیں جائے گی۔ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) ،آئی سی سی سے مطالبہ کرے گا کہ وہ اپنے میچ یو اے ای یا سری لنکا میں ہائبرڈ ماڈل کے تحت منعقد کرے۔