پاکستان نے جن دہشت گرد تنظیموں کو اپنے ملک میں پروان چڑھایا وہ اب اس کی فوج کو بہت زیادہ نقصان پہنچا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اسے بین الاقوامی اسٹیج پر اپنے بڑے دوستوں کے سامنے بھی شرمندہ کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ چین کو بھی ان دہشت گرد گروہوں سے خطرہ ہے جبکہ چین وہ ملک ہے جو پاکستان کا سب سے بڑا دوست ہے۔ پاکستان بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو مالی امداد فراہم کرتا رہا لیکن اب اس بی ایل اے نے پاک فوج کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔
بی ایل اے نے چین کو دھمکی دی ہے کہ اگر وہ اپنی خیر چاہتا ہے تو بلوچستان چھوڑدیں۔ یاد رہے کہ اس دوران بلوچستان لبریشن آرمی نے ’ آپریشن ھیروف’ شروع کیا ہے جس کی وجہ سے پاکستانی فوج کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔ ان حملوں میں 37 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
مائیکروبلاگنگ سائٹ پر بلوچستان کی دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی کی بی ایل اے کے لوگو کے ساتھ ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک نقاب پوش شخص دھمکیاں دے رہا ہے۔ بی ایل اے کمانڈر اس ویڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ بلوچستان کی سرزمین ان کی ہے اور صرف ان کی ہے۔ اگر چین اور پاکستان مزید اس سرزمین پر رہے تو نقصان میں رہیں گے۔ ایسے میں اگر چین اور پاکستان کے لوگ مرنا نہیں چاہتے تو بلوچستان چھوڑ دیں۔
چین نے پاکستان سے تعاون کا وعدہ کیا
چین نے پاکستان کے بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ چینی حکومت نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے تعاون جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔ حال ہی میں میڈیا رپورٹس میں یہ بات واضح ہوئی تھی کہ پاکستان میں دہشت گرد سیکورٹی اہلکاروں سے زیادہ تنخواہ لے رہے ہیں اور پاکستانی حکومت خود ان دہشت گردوں کو بارودی سرنگوں کی حفاظت کے لیے ہفتے دے رہی ہے۔ یہ ہفتہ تحفظ کے لیے نہیں بلکہ محفوظ چھوڑنے کے لیے دیا جا رہا تھا۔ بارودی سرنگوں پر حملہ نہ کرنے پر بی ایل اے کو 260 روپے فی ٹن ادا کیے گئے اور کان کنی معدنیات لے جانے والے پاکستانی ٹرک اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو بارودی سرنگوں پر حملہ نہ کرنے پر 60 روپے فی ٹن ادا کیے گئے۔ تاہم پاکستانی حکومت اس کی تردید کرتی رہی ہے۔