کولکاتہ : کولکاتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں سی بی آئی کا شکنجہ مزید کستا جارہا ہے۔ اس عصمت دری اور قتل کیس کے ساتھ ساتھ سی بی آئی اسپتال میں بدعنوانی کی جانچ بھی کر رہی ہے۔ سابق پرنسپل سندیپ گھوش کو کرپشن کیس میں ہی گرفتار کیا گیا ہے۔ دریں اثنا آر جی کر کالج اور اسپتال کے تین دیگر ڈاکٹروں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کی تیاریاں ہوچکی ہیں۔ کولکاتہ کے باوبازار پولیس اسٹیشن میں ڈاکٹر بیروپاکش بسواس، ڈاکٹر ابھیک ڈے اور ڈاکٹر رنجیت ساہا کے خلاف سنگین شکایت درج کی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق شکایت کنندہ انجن منڈل اور کئی دیگر جونیئر ڈاکٹروں نے ان تینوں ڈاکٹروں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ جونیئر ڈاکٹروں نے شکایت کی کہ تینوں ملزم ڈاکٹر انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں تھانہ باوبازار نے تینوں ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ دریں اثنا آر جی کر اسپتال کے میڈیکل آفیسر اور نائب صدر سپترشی چٹرجی اتوار کو سی بی آئی کے دفتر آئے۔ وہ تیسرے دن سی بی آئی کے دفتر پہنچے۔ سی بی آئی بدعنوانی کے معاملے میں پہلے ہی کئی دستاویزات جمع کر چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق وہ ان تمام دستاویزات کی جانچ کرانے آرہے ہیں۔
اس دوران آر جی کر کالج اور اسپتال کے سابق ڈائریکٹر سندیپ گھوش کے بارے میں کئی انکشافات ہوئے ہیں۔ سندیپ گھوش نے واقعہ کے دن صبح سویرے اپنی سرکاری گاڑی کے ڈرائیور کو فون کیا تھا۔ سی بی آئی پہلے ہی ڈرائیور کا بیان ریکارڈ کر چکی ہے۔ وہ اس گاڑی کی نقل و حرکت کی تصدیق کر رہی ہے۔ حالانکہ سندیپ گھوش نے سی بی آئی کی پوچھ گچھ کے دوران دعویٰ کیا کہ انہیں صبح 10 بجے کے بعد اس واقعہ کا علم ہوا۔ سی بی آئی ذرائع کے مطابق یہاں کچھ گڑبڑ ہے۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ اس سے تفتیش کو ایک اور موڑ مل سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں بہت زیادہ کرپشن ہوئی ہے۔ کئی ادارے کھولے گئے اور کرپشن کا پیسہ ادھر ادھر کیا گیا۔ یہ دعویٰ ای ڈی کے تفتیشی افسران نے کیا ہے۔ اب تک 8 سے 10 اداروں کے مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔