لکھنؤ : اتر پردیش میں چل رہے 513 مدارس کی منظوری ختم کر دی جائے گی۔ اس سلسلے میں ایک تجویز منگل کو مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے اجلاس میں لائی گئی جسے منظور کر لیا گیا۔ اس میں اکثر مدارس نے خود منظوری سرینڈر کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اب ریگولیشنز 2016 کے مطابق تمام 513 مدارس کی منظوری ختم کر دی جائے گی۔ اس کے لیے بورڈ نے رجسٹرار آر پی سنگھ کو اختیار دیا ہے۔
رجسٹرار آر پی سنگھ نے کہا کہ اس وقت ریاست میں کل 16460 ہیں جنہیں بورڈ کی طرف سے منظوری ملی ہوئی ہے۔ اس میں 560 امدادی مدارس بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جن 513 مدارس کی منظوری ختم کی ہونی ہے، ان میں جھانسی کے 242 مدارس اور مئو کے 10 مدارس شامل ہیں، جنہوں نے خود ہی بورڈ کو منظوری کو سرینڈر کرنے کیلئے خط لکھا تھا ۔ وہیں ضلع اقلیتی بہبود افسر نے امبیڈکر نگر کے 234 مدارس کی منظوری ختم کرنے کی سفارش کی تھی۔
مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے کہا کہ بہت سے مدارس اپنی منظوری سرینڈر کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے پیچھے ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ وہ مدرسہ بورڈ کی منظوری کو سرینڈر کرکے کسی اور بورڈ سے منظوری حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کئی مدارس میں طلبہ کی تعداد بھی کم ہو رہی ہے۔
اس کے علاوہ بیشتر اسکولوں میں ماڈرنائزیشن اسکیم نافذ تھی اور اسکیم کے تحت اساتذہ کی 5 سال کی تنخواہیں بقایا ہیں۔ اب یہ اسکیم بند کر دی گئی ہے۔ یہ بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب نئے مدارس کو بنیادی اور ثانوی تعلیم محکمہ کی طرح آن لائن تجاویز لے کر منظوری دی جائے گی۔