نئی دہلی : کیا عام آدمی پارٹی باغیوں کی مدد سے بی جے پی اور کانگریس کے ووٹ بینک میں سیندھ ماری کی تیاری کر رہی ہے؟ عام آدمی پارٹی نے ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے تمام 90 سیٹوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ اگر عام آدمی پارٹی کی طرف سے جاری کردہ امیدواروں کی فہرست پر نظر ڈالی جائے تو دوسری پارٹیوں کے باغی لیڈران بڑی تعداد میں میدان میں اترے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کی طرف سے اعلان کردہ نصف درجن سے زیادہ ایسے امیدوار ہیں جنہوں نے نامزدگی کی آخری تاریخ سے پہلے کانگریس، بی جے پی اور آئی این ایل ڈی چھوڑ کر عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور الیکشن میں میدان میں اترے۔
عام آدمی پارٹی نے جن نو امیدواروں کا اعلان کیا ہے وہ وہ ہیں جنہیں AAP ہریانہ کے ریاستی صدر سشیل گپتا اور دیگر AAP لیڈروں نے پارٹی میں شامل کیا ہے۔ کانگریس کے ساتھ اتحاد کی بات چیت ناکام ہونے کے بعد AAP نے کانگریس کے 3 باغیوں کو AAP میں شامل کرکے میدان میں اتارا ہے، جب کہ بی جے پی کے 5 باغیوں کو AAP میں شامل کرکے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ ماضی میں INLD کے ترجمان رہے اور آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکے رنبیر سنگھ کو AAP میں شامل کرنے کے بعد ٹکٹ دیا گیا۔
کس کس کو اے اے پی نے دیا ٹکٹ ؟
عام آدمی پارٹی نے کانگریس چھوڑکر آنے والے پردیپ جتولی کو پٹودی اسمبلی حلقہ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔
بھیم سنگھ راٹھی، جو رادور اسمبلی سے کانگریس لیڈر رہے تھے، کو عام آدمی پارٹی نے امیدوار بنایا ہے۔
عام آدمی پارٹی نے کانگریس چھوڑ کر AAP میں شامل ہونے والے آدرش پال گرجر کو جگادھری سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔
عام آدمی پارٹی نے ریواڑی سے اپنے امیدوار کے طور پر بی جے پی میں رہے ستیش یادو کو میدان میں اتارا ہے۔
بی جے پی چھوڑ کر AAP میں آنے والے سنیل راؤ کو عام آدمی پارٹی نے ایٹلی اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ دیا ہے۔
عام آدمی پارٹی نے بی جے پی چھوڑ کر AAP میں شامل ہوئے چھترپال سنگھ کو بروالا سے ٹکٹ دیا ہے۔
تھانیسر اسمبلی سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑچکے اور 44 سال سے بی جے پی میں رہے کرشن بجاج کو عام آدمی پارٹی نے تھانیسر سے امیدوار بنایا ہے۔
عام آدمی پارٹی نے بروال اسمبلی سے جواہر لال کو ٹکٹ دیا ہے، جواہر لال بروال اسمبلی سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ چکے ہیں۔
اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی نے رنبیر سنگھ لوہن کو نارنوند اسمبلی حلقہ سے اپنا امیدوار بنایا ہے، جنہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
سنجے سنگھ نے کیا کہا؟
اے اے پی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ ہر پارٹی نے الگ الگ پارٹیوں کے لوگوں کو ٹکٹ دیا ہے، اس لیے یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ سنجے سنگھ سے پوچھا گیا کہ انڈیا الائنس کا اتحادی ہونے کے باوجود عام آدمی پارٹی نے کانگریس کے مضبوط امیدواروں کے خلاف اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ کیا عام آدمی پارٹی کانگریس کو چیلنج سمجھ کر انہیں شکست دینے کی تیاری کر رہی ہے؟
تو اس پر سنجے سنگھ نے کہا کہ ہریانہ میں گزشتہ 10 سالوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی پورے ملک میں مرکز اور ریاست میں بی جے پی کے خلاف لڑ رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی بی جے پی کو شکست دینے کے مقصد سے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں اتری ہے۔ انتخابات کے حوالے سے ہم نے واضح کر دیا تھا کہ ہم تمام 90 سیٹوں پر مضبوطی سے لڑ رہے ہیں۔