نئی دہلی : پاکستان کے ساتھ تعلقات میں کیا کوئی گونج ہے؟ ایک روز قبل کارگل جنگ کے حوالے سے پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر نے وہ بات مان لی تھی جسے اب تک تمام پاکستانی جرنیل پوری دنیا سے چھپاتے رہے۔ عاصم منیر نے واضح طور پر کہا کہ کارگل جنگ میں پاکستانی فوج کا ہاتھ تھا۔ ان کے سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا۔ اگلے ہی دن وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا جموں و کشمیر کی سرزمین سے یہ اعلان کہ اگر پاکستان دہشت گردی چھوڑ دے تو اس سے بات چیت ہو سکتی ہے….، بہت کچھ کہتا ہے۔ پاکستان سمجھ گیا ہے کہ کشمیر میں اب اس کے پاس کچھ نہیں بچا۔ رہی سہی کسر جموں و کشمیر میں ہونے والے انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت نے مکمل کردیا۔ اس کی ساری امیدیں دم توڑتی دکھائی دے رہی ہیں، ایسے میں وہ حقیقت کو قبول کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ آئیے جانتے ہیں راج ناتھ سنگھ نے کیا کہا اور اس کا کیا مطلب ہے؟
رامبن میں راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹا کر امن اور خوشحالی کی راہ ہموار کی ہے۔ کوئی بھی مائی کا لال آرٹیکل 370 واپس نہیں لا سکتا۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے لوگوں کو پیغام دیتے ہوئے راجناتھ نے کہا کہ پاکستان انہیں غیر ملکی سمجھتا ہے، لیکن وہ ہمارے لوگ ہیں۔ انہیں ہمارے ساتھ آنا چاہئے۔ ہم کشمیر میں ایسا ماحول بنادیں گے کہ ایک دن POK کے لوگ بھی خود بخود ہندوستان میں شامل ہو جائیں گے۔ پی او کے کے لوگوں کے لیے پیغام پاکستان کے تابوت میں آخری کیل کی طرح ہے۔ کیونکہ ہر روز پی او کے میں پاکستان کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں۔
کشمیر الیکشن سے پوری دنیا کو سیدھا پیغام
کشمیر کے انتخابات کا ذکر کر کے راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کے ساتھ پوری دنیا کو سیدھا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف ہندوستانی ہی نہیں پوری دنیا کی نظر اس الیکشن پر ہے۔ حال ہی میں میں امریکہ میں تھا۔ وہاں کے نمائندوں نے بھی مجھ سے جموں و کشمیر کے انتخابات کے بارے میں جاننا چاہا ۔ یعنی ان کی بھی نظر ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ اب کس طرح انتخابات کا جشن مناتے ہیں، اس کی ایک مثال لوک سبھا انتخابات میں دیکھنے کو ملی۔ جب یہاں آرٹیکل 370 لاگو تھا تو صرف 6 فیصد سے 12 فیصد ووٹنگ ہوتی تھی ۔ اس کے ہٹائے جانے کے بعد لوک سبھا انتخابات میں 58 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ لداخ میں 72 فیصد لوگوں نے ووٹ ڈالے۔ پہلی بار یہاں کے لوگوں نے بغیر کسی خوف کے ووٹ ڈالے۔ راج ناتھ کا یہ پیغام اس لئے اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پاکستان بار بار دفعہ 370 کا ذکر کرکے دنیا کے سامنے راگ الاپتا رہتا ہے کہ کشمیر کے لوگ دفعہ 370 کو ہٹانے سے ناراض ہیں۔ اب راج ناتھ نے ووٹنگ کے ذریعے اس کا جواب دیا ہے۔
حریت کو بھی دیا جواب
وزیر دفاع نے کہا کہ ہم نے کشمیر میں امن کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔ ہمارے ممبران پارلیمنٹ حریت کے دروازے پر گئے، لیکن انہوں نے دروازہ نہیں کھولا۔ ہم نے معصوم بچوں کے خلاف مقدمات واپس لئے۔ کشمیر کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے دل و جان سے اقدامات کیے، لیکن ان لوگوں نے تعاون نہیں کیا۔ کیونکہ وہ لیڈران ہمیشہ دہشت گردوں سے ہمدردی رکھتے تھے۔