جموں و کشمیر میں ہورہے اسمبلی انتخابات کی پاکستان میں بھی بحث ہورہی ہے۔ اس الیکشن میں آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے کو ایک ایشو کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے جیو نیوز سے گفتگو میں اس حوالے سے بڑا بیان دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 اور 35 اے کو بحال کرنے کے لیے پاکستان اور نیشنل کانفرنس-کانگریس کا اتحاد ہے۔ حالانکہ کانگریس اس الیکشن میں دفعہ 370 کو لے کر مکمل طور پر خاموش ہے۔ اپنے منشور میں بھی اس کا ذکر نہیں کیا ہے۔
دراصل پاکستانی نیوز چینل جیو ٹی وی پر معروف صحافی حامد میر نے اپنے پروگرام کیپٹل ٹاک میں پاکستانی دفاع خواجہ آصف سے سوال کیا کہ ‘خواجہ صاحب، میرا سوال یہ ہے کہ شیخ عبداللہ اور نہرو نے 370 اور 35A کا فیصلہ کیا تھا؟ لیکن اب یہ دونوں پارٹیاں نیشنل کانفرنس اور کانگریس انتخابات میں کہہ رہی ہیں کہ اگر ہم جیت گئے تو 35A اور 370 کی معطلی ختم کر دیں گے۔ کیا آپ کے خیال میں یہ ممکن ہے؟’ اس پر پاکستانی وزیر دفاع کہتے ہیں کہ ‘میرے خیال میں یہ ممکن ہے۔ کانگریس اور نیشنل کانفرنس دونوں کی نمایاں موجودگی ہے۔ ان کے اقتدار میں آنے کا کافی امکان ہے۔ انہوں نے اسے انتخابی ایشو بنایا ہوا ہے۔
اس کے بعد حامد میر نے پھر کانگریس لیڈر پون کھیڑا کا بیان سنایا، جس میں وہ کہیں بھی دفعہ 370 کا ذکر نہیں کرتے ہیں۔ لیکن جموں و کشمیر کو مکمل ریاست بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس پر حامد میر کہتے ہیں کہ کیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ آج حکومت پاکستان اور انڈیا کی کانگریس اور نیشنل کانفرنس ایک پیج پر ہیں؟ اس پر خواجہ آصف کہتے ہیں کہ اس معاملے پر (آرٹیکل 370) بالکل؟ ہمارا مطالبہ بھی یہی رہا ہے کہ کشمیر کی حیثیت بحال کی جائے۔