نئی دہلی: دہلی۔این سی آر میں شدید زلزلہ آیا ہے۔ یوپی سے کشمیر تک زمین لرزااٹھی ہے۔ زلزلے کے یہ جھٹکے ہریانہ، پنجاب سے لے کر پاکستان اور افغانستان تک محسوس کیے گئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس زلزلے کا مرکز پاکستان میں تھا۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.8 تھی۔ فی الحال اس زلزلے سے کسی قسم کے نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے یہ اطلاع دی۔
بتایا گیا کہ بدھ کی دوپہر شمالی ہندوستان، پاکستان اور افغانستان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ پاکستان کے پشاور، اسلام آباد اور لاہور میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان میں دہلی، اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب، جموں و کشمیر میں زمین لرزا اٹھی ہے۔نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق پاکستان میں یہ زلزلہ دوپہر 12.58 پر آیا۔ اس کے رلز لے کے بعد جھٹکے ہندوستان اور افغانستان میں بھی محسوس کیے گئے۔ اس زلزلے کا مرکز پاکستان میں پنجاب میں امرتسر سے 415 کلومیٹر مغرب میں تھا۔
زلزلہ کیوں آتا ہے؟
اس کی ساخت کے مطابق زمین ٹیکٹونک پلیٹوں پر واقع ہے۔ پلیٹوں کے نیچے سیال ہوتے ہیں، جن پر یہ پلیٹیں تیرتی ہیں۔ کئی بار یہ پلیٹیں ایک دوسرے سے ٹکرا جاتی ہیں اور دباؤ کی وجہ سے ٹوٹنے لگتی ہیں۔ اس سے خارج ہونے والی توانائی باہر نکلنے کا راستہ تلاش کرتی ہے، پھر جب کوئی خلل پیدا ہوتا ہے تو زلزلہ آتا ہے۔
اپنے آپ کو بچانے کا طریقہ جانتے ہیں؟
زلزلہ آئے تو سب سے پہلے گھر سے باہر نکل کر کسی کھلی جگہ کی طرف ڈور یں ۔ اگر آپ گھر میں پھنسے ہوئے ہیں تو بستر یا مضبوط میز کے نیچے چھپ جائیں۔ گھر کے کونے میں کھڑے ہو کر بھی آپ خود کو بچا سکتے ہیں۔ زلزلے کے دوران دفتر یا عمارت کی لفٹیں استعمال نہ کریں۔ درختوں اور بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں۔
زلزلہ آنے پر کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے
اگر آپ کسی عمارت کے اندر ہیں تو فرش پر بیٹھیں اور کسی مضبوط فرنیچر کے نیچے جائیں۔ اگر کوئی میز یا ایسا فرنیچر نہیں ہے تو اپنے چہرے اور سر کو ہاتھوں سے ڈھانپیں اور کمرے کے ایک کونے میں جھک کر بیٹھ جائیں۔
اگر آپ عمارت سے باہر ہیں تو عمارت، درختوں، کھمبوں اور تاروں سے دور ہٹ جائیں۔
اگر آپ گاڑی میں سفر کر رہے ہیں تو جلد از جلد گاڑی کو روکیں اور گاڑی کے اندر ہی بیٹھے رہیں۔
اگر آپ ملبے کے ڈھیر کے نیچے دب گئے ہیں تو کبھی ماچس کو روشن نہ کریں، نہ ہلائیں اور نہ ہی کچھ دھکیلیں۔
اگر آپ ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں تو، کسی بھی پائپ یا دیوار پر ہلکے سے تھپتھپائیں، تاکہ امدادی کارکن آپ کی صورتحال کو سمجھ سکیں۔ اگر آپ کے پاس سیٹی ہے تو اسے پھونک دیں۔
شور تب کریں جب کوئی دوسرا راستہ نہ ہو۔ شور مچانا دھول اور گندگی سے آپ کی سانسوں کو گھٹا سکتا ہے۔
اپنے گھر میں ڈیزاسٹر ریلیف کٹ ہمیشہ تیار رکھیں۔