پاکستان اپنی مذموم حرکتوں سے باز نہیں آ رہا۔ جموں کے اکھنور علاقے میں پاکستان کی جانب سے فائرنگ کی گئی ہے۔ جس میں بی ایس ایف کا ایک جوان زخمی ہوا۔ اس حملے کے بعد فوج ہائی الرٹ پر ہے۔ پی آر او۔ بی ایس ایف جموں کے مطابق فائرنگ کا واقعہ کل رات تقریباً 2:35 بجے پیش آیا۔
اس سے پہلے فوج نے پیر کو راجوری ضلع کے نوشہرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر دراندازی کی سازش کو ناکام بناتے ہوئے دو پاکستانی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ اس واقعے کے بعد پوری ایل او سی پر چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ دہشت گردوں کے قبضے سے دو اے کے 47 رائفلیں، نائٹ ویژن والی ایم فور کاربائن، پستول، آٹھ دستی بم اور دیگر جنگی مواد برآمد کیا گیا۔
جموں میں وائٹ نائٹ کور کے ترجمان کے مطابق آپریشن کانچی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور جموں و کشمیر سے موصول ہونے والی خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کیا گیا۔ اس دوران 8 اور 9 ستمبر کی درمیانی شب نوشہرہ سیکٹر کے علاقے لام میں مہم چلائی گئی۔ اس دوران پتہ چلا کہ دہشت گردوں کا ایک گروپ دراندازی کی کوشش کر رہا ہے۔ دہشت گردوں کے قریب پہنچ کرفوج نے للکارا تو انہوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی کارروائی میں ہم یکے بعد دیگرے دو دہشت گردوں کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
جموں و کشمیر میں جیسے جیسے انتخابات قریب آ رہے ہیں، پہاڑی علاقوں میں گھات لگا کر کئی حملے ہو چکے ہیں ، پاکستان کی طرف سے دراندازی کی سازشیں تیز ہو گئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں ڈوڈہ، کشتواڑ اور رامبن کی 8 نشستوں اور جنوبی کشمیر میں اننت ناگ، پلوامہ، کولگام اور شوپیاں کی 16 سیٹوں پر 18 ستمبر کو ووٹنگ ہوگی۔ جموں ڈویژن کے راجوری، پونچھ، ڈوڈہ، کٹھوعہ، ریاسی اور ادھم پور میں پچھلے دو مہینوں میں کئی حملے ہوئے ہیں۔
علاقے میں 40 سے 50 دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر فوج نے علاقے میں 4000 تربیت یافتہ فوجیوں کو تعینات کیا ہے، جو گھنے جنگلات میں دشمنوں کا پتہ لگانے میں ماہر ہیں۔ حملے کے بعد دہشت گردوں کے جنگلوں میں فرار ہونے کی حکمت عملی پر سیکورٹی فورسز خصوصی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ فوج اور سی آر پی ایف کی مدد کے لیے وی ڈی جی کو جدید ترین ہتھیاروں سے بھی لیس کیا گیا ہے تاکہ دہشت گردوں کے فرار ہونے کی حکمت عملی کو ناکام بنایاسکیں۔
راجوری ضلع میں دوسرے مرحلے میں ہونے والے انتخابات سے قبل سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ مسلسل گشت کے ساتھ ساتھ پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی جانب سے خصوصی چوکیاں قائم کرکے چیکنگ کی جارہی ہے۔
فیلک مارچ نکال کر عوام کو یقین دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ بلا خوف و خطر ووٹ ڈالنے کے لیے آگے آئیں۔ ایس ایس پی رندیپ کمار کے مطابق جنگلاتی علاقے میں فوج اور پیرا ٹروپرز کی مدد لی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے تحت راجوری میں 25 ستمبر کو ہونی ہے۔