نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی منگل کی صبح برونائی اور سنگاپور کے دورے پر روانہ ہو گئے۔ یہ کسی بھی ہندوستانی وزیر اعظم کا برونائی کا پہلا دورہ ہے۔ وزیراعظم 4 ستمبر کو برونائی سے سنگاپور جائیں گے۔پی ایم مودی ایسے وقت برونائی کا دورہ کر رہے ہیں جب ہندوستان اور برونائی اپنے سفارتی تعلقات کے 40 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہے ہیں۔ برونائی میں ہندوستانی کمیونٹی کی تعداد 14 ہزار ہے اور برونائی میں ڈاکٹروں اور اساتذہ کی کمیونٹی میں ہندوستانیوں کی خاصی تعداد ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی کا برونائی کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے لحاظ سے اہم ہے۔ دونوں ممالک دفاعی تعاون میں مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی کے دورے کے دوران توانائی کے تعلقات اور خلائی شعبے میں تعاون بڑھانے کا بھی امکان ہے۔
اپنے غیر ملکی دورے کے بارے میں پی ایم مودی نے کہا، ‘میں اپنے پہلے دو طرفہ دورے پر برونائی جا رہا ہوں۔ میں سلطان حاجی حسنال بولکیہ اور شاہی خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کروں گا۔ تاکہ ہمارے تاریخی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جایا جا سکے۔
اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ‘میں 4 ستمبر کو برونائی سے سنگاپور کے لیے روانہ ہوں گا۔ میں وہاں صدر تھرمن شانموگرٹنم، وزیر اعظم لارنس وونگ، سینئر وزیر لی ہیسین لونگ اور ریٹائرڈ سینئر وزیر گوہ چوک ٹونگ سے ملاقات کا منتظر ہوں۔ انہوں نے کہا، ‘میں اپنی اسٹریٹجک شراکت داری، ڈیجیٹلائزیشن اور پائیدار ترقی کے نئے اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں ہماری شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے لئے سنگاپور کے ساتھ بات چیت کا منتظر ہوں۔’
پی ایم مودی نے کہا، ‘دونوں ملک (سنگاپور اور برونائی) ہماری ‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی اور انڈو پیسیفک ویژن کے لیے اہم شراکت دار ہیں۔