نئی دہلی: دہشت گردی پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو کہا کہ جموں و کشمیر میں کسی پتھر باز یا دہشت گرد کو نہیں چھوڑا جائے گا اور جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہو گا پاکستان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ امت شاہ نے دہشت گردی کے معاملے پر کانگریس اور فاروق عبداللہ کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں دہشت گردی اب اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔
امت شاہ نے فاروق عبداللہ کو نشانہ بنایا
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ،بی جے پی امیدوار رویندر رینا کی حمایت میں انتخابی مہم چلانے اتوار کو جموں و کشمیر کے نوشہرہ پہنچے۔ دہشت گردی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ اور کانگریس کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، عبداللہ صاحب، فکر نہ کریں، انتخابات ختم ہونے کے بعد ہم ایک وائٹ پیپر لانے جا رہے ہیں، جو کانگریس، آپ اور مفتی خاندان کو پوری طرح بے نقاب کر دے گا۔ آخر وادی میں دہشت گردی کون لایا؟ یہ کس کے اکسانے پر ہوا؟ اس وقت مرکز میں کس کی حکومت تھی اور وادی میں کس کی حکومت تھی؟ دہشت گردوں کے ساتھ بریانی کس نے کھائی؟ ہم اس پوری خفیہ ڈائری کو منظر عام پر لانے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، ‘حال ہی میں کانگریس کے سابق وزیر داخلہ شندے نے کہا تھا کہ پہلے وہ لال چوک جانے سے ڈرتے تھے۔ اب آپ دیکھیں کہ ملک کے سابق وزیر داخلہ لال چوک جانے سے ڈرتے تھے۔ کوئی مسئلہ نہیں شندے صاحب۔ ہر کسی کی اپنی فطرت ہے لیکن اب میں وزیر داخلہ ہوں، میں آپ سے کہتا ہوں کہ آپ اپنے پوتوں کے ساتھ لال چوک جائیں، کوئی آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا۔
کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے امت شاہ نے کہا، ‘یہ پارٹی وادی میں دہشت گردی کو دوبارہ واپس لانا چاہتی ہے۔ وادی کے لوگ آج سکون کی نیند سو رہے ہیں۔ چاروں طرف امن کی ہوائیں چل رہی ہیں، لیکن کانگریس کی ذہنیت دیکھیں کہ وہ وادی میں دہشت گردی کو واپس لانا چاہتی ہے، لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جب تک مرکز میں نریندر مودی کی حکومت ہے، کانگریس کا یہ خواب پورا نہیں ہوگا۔ یہ کسی بھی قیمت پر مکمل نہیں ہونے والا ہے۔
دہشت گردی کو لیکر تین خاندانوں پر تنقید کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا، ‘عبداللہ خاندان، مفتی خاندان اور نہرو-گاندھی خاندان نے کشمیر کو نقصان پہنچایا۔ ان خاندانوں نے کرپشن کا بازار گرم کر کے کرپشن کی۔ وہ چاہتے ہیں کہ 1990 کے دن پھر سے آئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم ایل او سی پر دوبارہ کاروبار شروع کریں گے۔ آپ جانتے ہیں کہ دہشت گردی ایل او سی سے تجارت کے نام پر ہو رہی تھی۔ آج مودی جی کی قیادت میں دہشت گردی کے واقعات رک گئے ہیں اور یہ لوگ دہشت گردی کو واپس لانا چاہتے ہیں۔
’آرٹیکل 370 کو کوئی بحال نہیں کر سکتا: امت شاہ
امت شاہ نے آرٹیکل 370 کے حوالے سے فاروق عبداللہ کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ کہتے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 لائیں گے لیکن میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر ان کی تین نسلیں بھی چلی جائیں تب بھی ان کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ وہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو بحال نہیں کر سکتے۔ آج وادی میں چاروں طرف امن کی ہوا چل رہی ہے جسے کچھ لوگ ہضم نہیں کر پا رہے۔
وادی سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: امت شاہ
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے وادی سے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم وادی میں لوگوں کو پرامن زندگی فراہم کرنے کے لیے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے امت شاہ نے کہا کہ اگر کوئی وادی کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ آج تک ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دے رہے ہیں اور یہ سب وزیر اعظم نریندر مودی کی موثر قیادت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے، جنہیں وادی کے لوگ اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
پتھر مارنے والوں کو جہنم میں دفن کریں گے:امت شاہ
امت شاہ نے اپنے خطاب میں دو ٹوک الفاظ میں کہا، ‘اگر وادی میں دوبارہ دہشت گردی یا پتھراؤ ہوتا ہے تو مجھے یہ کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے کہ ہم اسے پاتال(جہنم ) میں دفن کر دیں گے۔’ انہوں نے کہا، فاروق عبداللہ شنکراچاریہ پہاڑ کا نام تبدیل کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہم کسی قیمت پر ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
امت شاہ نے ریزرویشن کے معاملے پر کانگریس کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ‘کانگریس نہیں چاہتی کہ جموں و کشمیر میں پہاڑیوں کو ریزرویشن ملے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم پہاڑیوں کو ریزرویشن دیں گے اور ان کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔’