چنڈی گڑھ : ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے پہلی فہرست جاری ہونے کے بعد سے ہی بی جے پی کی مشکلات کم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ پارٹی کے خلاف بغاوت کا بگل مسلسل بج رہا ہے۔ تازہ معاملے میں اب بی جے پی لیڈر شمشیر کھرکڑا نے روہتک کے مہم سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ یہاں سے پارٹی نے دیپک ہڈا کو ٹکٹ دیا ہے۔ جبکہ رادھا اہلاوت ٹکٹ کی خواہشمند تھیں، جس کی وجہ سے شوہر شمشیر سنگھ کھرکڑا ناراض ہو گئے ہیں ۔
معلومات کے مطابق ہفتہ کو انہوں نے کھرکڑا گاؤں میں سماجی پنچایت بلائی تھی۔ اس دوران انہوں نے نیوز 18 سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے مہم سے ٹکٹ جس بنیاد پر دیا ہے، اس کا کوئی پیمانہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 12 ستمبر کو کاغذات نامزدگی داخل کریں گے۔ اس دوران ان کے حامیوں کی بڑی تعداد مہاپنچایت میں پہنچ گئی تھی۔ کھرکڑا اپنی اہلیہ رادھا اہلاوت کے لیے ٹکٹ مانگ رہے تھے۔
دوسری طرف یمن نگر سے بی جے پی کے ریاستی ایگزیکٹو ممبر دیویندر چاولہ نے بھی بی جے پی سے خود کو دور کرتے ہوئے اپنے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا اور کہا کہ اب بی جے پی پہلے جیسی بی جے پی نہیں رہی۔ دوسری طرف سیاسی حریف سمجھے جانے والے بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سبھاش برالا اور فتح آباد کے ٹوہانہ سے بی جے پی کے امیدوار دیویندر ببلی کے درمیان سیاسی فاصلے کم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ سبھاش برالا نے دیویندر ببلی کے نامزدگی پروگرام میں حصہ نہیں لیا۔ دیویندر ببلی کو آج ٹوہانہ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے ٹوہانہ میں ایک بڑا جلسہ کیا، جس میں وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے بھی شرکت کی، لیکن برالا نے خود کو پروگرام سے الگ کر لیا۔
اسی طرح ہریانہ کے سابق وزیر بچن سنگھ آریہ نے بی جے پی کو الوداع کہہ دیا ہے۔ جند کے صفیدو سے بچن سنگھ آریہ نے بی جے پی کو الوداع کہہ دیا ہے۔ وہ جے جے پی کے باغی ایم ایل اے رام کمار گوتم کو صفیدو سے ٹکٹ ملنے پر ناراض تھے۔ انہوں نے 4 لائنوں میں استعفیٰ لکھ کر پرائمری ممبر شپ بھی چھوڑ دی ہے۔ 2 روز قبل سابق وزیر بچن سنگھ آریہ نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا : لگا دو آگ پانی میں، شرارت ہو تو ایسی ہی ہو، مٹادو ہستی ظلموں کی…بغاوت ہو تو ایسے ہو ۔
25 سے زائد سیٹوں پر پریشانی
بی جے پی نے ہریانہ میں 67 سیٹوں پر ٹکٹ تقسیم کیے ہیں، لیکن بی جے پی کو 25-30 سیٹوں پر بغاوت نظر آ رہی ہے۔ ساوتری جندال الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکی ہیں ۔ اسی طرح ایم ایل اے لکشمن ناپا بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔ اسی طرح سابق وزیر کرنادیو کمبوج نے بھی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ سابق وزیر کویتا جین کو بھی سونی پت سے ٹکٹ نہیں ملا ہے اور وہ بھی ناراض ہیں۔