وزیر اعظم نریندر مودی آج اپنی 74ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ ان کی سالگرہ کے موقع پر بی جے پی سمیت سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور دیگر معروف شخصیات نے انہیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بیرون ملک سے بھی وزیراعظم مودی کو سالگرہ کی مبارکباد کے پیغامات بھیجے گئے۔ صدر دروپدی مرمو، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے لے کر اپوزیشن کے ملکارجن کھرگے نے بھی ان کی اچھی صحت کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ پی ایم مودی کی سالگرہ کے ساتھ ہی این ڈی اے حکومت کی تیسری میعاد کے 100 دن بھی مکمل ہو گئے ہیں۔ آج پی ایم مودی کی سالگرہ کے موقع پر ہم ان کی ذاتی زندگی اور سیاسی کیرئیر کے بارے میں تفصیل سے جانیں گے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی پیدائش 17 ستمبر 1950 کو گجرات کے وڈ نگرمیں ہوئی تھی۔ ان کا پورا نام نریندر دامودر داس مودی ہے۔ ان کا تعلق دیگر پسماندہ طبقے سے ہے اور ان کے والد وڈ نگر اسٹیشن پر چائے کا ایک اسٹال چلاتے تھے، جہاں بچپن میں نریندر مودی بھی کام کرتے تھے۔ وزیراعظم مودی بچپن سے ہی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ تھے۔ انہوں نے سنگھ کے صوبائی پرچارک لکشمن راؤ انعامدار کے معاون کے طور پر بھی کام کیا۔ سال 1972 میں نریندر مودی خود سنگھ پرچارک بن گئے اور کئی سماجی تحریکوں میں حصہ لیا۔ تنظیمی اور سماجی کام کرتے ہوئے وزیراعظم مودی سال 1981 میں پرانت پرچارک بنے ۔ اس دوران انہیں آر ایس ایس کی مختلف شاخوں جیسے بھارتیہ کسان سنگھ، اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد اور وشو ہندو پریشد وغیرہ کے کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری دی گئی۔
گجرات میں سنگھ کا کام کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کی تنظیمی صلاحیت کی گونج پارٹی میں دہلی تک پہنچی۔ جب لال کرشن اڈوانی سال 1986 میں بی جے پی کے صدر بنے تو انہوں نے ہی وزیراعظم مودی کی آر ایس ایس سے بی جے پی میں انٹری کرائی اور انہیں پارٹی میں سنگھٹن منتری کا عہدہ دیا۔ وزیراعظم مودی نے گجرات میں بی جے پی کی تنظیم کو مضبوط کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ 7 اکتوبر 2001 کو نریندر مودی کو کیشو بھائی پٹیل کی جگہ گجرات کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ وزیراعلیٰ بننے کے بعد، انہوں نے پہلی بار 24 فروری 2002 کو راجکوٹ ضمنی انتخاب جیتا تھا۔ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے ملک کو ترقی کا گجرات ماڈل دیا، جس کی بنیاد پر قدم جما کر بی جے پی آج بھی گجرات میں برسراقتدار ہے۔
گجرات کے وزیر اعلی کے طور پر نریندر مودی نے ترقی کا گجرات ماڈل دیا جس کے بعد پورے ملک میں ان کی ایک الگ پہچان بن گئی اور اسی پہچان کی بنیاد پر انہیں 2014 میں بی جے پی نے وزیر اعظم کے عہدے کا امیدوار قرار دیا تھا۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے زبردست جیت حاصل کی تھی اور نریندر مودی کو ملک کا وزیر اعظم بنایا گیا ۔ ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد وزیراعظم مودی نے کئی ایسے کام کیے، جنہوں نے بیرون ممالک میں بھی ان کی ایک الگ پہچان بنائی۔ وزیراعظم مودی کے میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا جیسے پروگرام نے ملک کی ترقی کو رفتار دی تو سرجیکل اسٹرائیک اور بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک نے ان کی شبیہ ایک ایسے لیڈر کے طور پر بنائی جو دشمن کو منہ توڑ جواب دینا جانتا ہے۔
وزیراعظم مودی کے کاموں کو دیکھ کر ملک کے عوام نے انہیں لوک سبھا انتخابات 2019 میں دوسرا موقع دیا۔ اپنی دوسری میعاد میں بھی انہوں نے کئی تاریخی فیصلے کئے جو تاریخ کے اوراق میں درج ہیں۔ ان میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانا اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر شامل ہے۔ معیشت کے میدان میں بھی ہندوستان آج دوسرے ممالک سے بہتر پوزیشن میں ہے۔
ملک کے عوام نے انہیں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ایک اور موقع دیا۔ اپنے تیسرے دور میں وزیراعظم مودی ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور سال 2047 تک ملک کو سپر پاور بنانے کی بات کر رہے ہیں۔