پیجر، واکی ٹاکی سمیت کئی الیکٹرانک آلات میں دھماکے کے بعد لبنان میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ ان دھماکوں میں تقریباً 20 افراد کی موت اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے کئی ارکان بھی شامل ہیں۔ ان دھماکوں کے پیچھے براہ راست اسرائیل کا ہاتھ بتایا جا رہا ہے لیکن دنیا بھر کے لوگ حیران ہیں کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں نے پیجرز اور واکی ٹاکیز کو مہلک ہتھیاروں میں کیسے تبدیل کر دیا۔ اس معاملے میں کیرالہ میں پیدا ہوئے ایک شخص کا نام سامنے آ رہا ہے جو اب ناروے کا شہری ہے۔
رنسن ہوزے کون ہے؟
ہنگری کی نیوز ویب سائٹ ٹیلیکس کی ایک رپورٹ کے مطابق نورٹا گلوبل لمیٹڈ نامی بلغاریہ کی ایک کمپنی حزب اللہ کے ساتھ پیجر ڈیل میں شامل تھی۔ یہ کمپنی ناروے کے شہری رنسن ہوزے نے قائم کی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ ہوزے کی پیدائش وائناڈ، کیرالہ میں ہوئی تھی۔ وہاں سے ایم بی اے کرنے کے وہ بعد ناروے چلا گیا تھا ۔ کیرالہ کے معروف اخبار منورما کی ایک رپورٹ کے مطابق رنسن کے والد ہوزے موتھیدم یہاں کے منانتھاوڑی میں ایک دکان میں درزی کا کام کرتے تھے، انہیں علاقے میں ‘ٹیلر ہوزے’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
لبنان دھماکہ میں کیسے آیا نام؟
ایسے میں یہ جاننا دلچسپ ہے کہ کیرالہ کے ایک عام گھرانے میں پیدا ہوئے رنسن ہوزے کا نام لبنان میں پیجر دھماکے سے کیسے جڑ گیا۔ دراصل حزب اللہ کے ارکان سے تعلق رکھنے والے ہزاروں پیجرز کے پھٹنے کے بعد پہلی توجہ پیجر بنانے والی کمپنی کی طرف گئی۔ ان پیجرز پر تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو کا برانڈ نام تھا۔ تاہم گولڈ اپولو کے بانی اور چیئرمین سو چنگ کوآنگ نے واضح کیا کہ یہ پیجرز ہمارے نہیں ہیں۔ اس پر صرف ہمارا برانڈ تھا۔
کوانگ نے ان پیجرز کو ہنگری کی ایک کمپنی BAC Consulting سے منسلک کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیجرز بوڈاپیسٹ کی ایک کمپنی نے بنائے تھے، جس کا ان کی فرم کے ساتھ تین سالہ لائسنس معاہدہ تھا۔ تاہم ہنگری کے میڈیا آؤٹ لیٹ ٹیلیکس نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ BAC Consulting ‘صرف لین دین میں ایک ثالث تھا’۔ ٹیلییکس نے بتایا کہ بی اے سی کا دفتر تک نہیں تھا اور یہ صرف ایک پتہ پر رجسٹرڈ تھا۔ ایسے میں خدشہ ہے کہ بی اے سی کنسلٹنگ اسرائیل کی قائم کردہ فرضی فرم ہو سکتی ہے۔
ٹیلییکس نے رپورٹ میں بتایا کہ بی اے سی کنسلٹنگ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیانا بارسنی-آرکیڈیاکونو نے صوفیہ میں واقع بلغاریہ کی کمپنی نورٹا گلوبل لمیٹڈ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ بلغاریہ میں واقع اس نورٹا گلوبل کی بنیاد کیرالہ کے وائناڈ میں پیدا ہوئے رنسن ہوزے نے رکھی تھی۔
ٹیلییکس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اگرچہ بی اے سی کنسلٹنگ نے کاغذ پر گولڈ اپولو کے ساتھ معاہدہ کیا تھا، پیجر معاہدے کے پیچھے اصل میں نورٹا گلوبل تھا۔ یہ مشرق وسطیٰ پر مرکوز ویب سائٹ دی کریڈل تھی، جس نے نورٹا گلوبل کو رنسن ہوزے سے جوڑا تھا۔