مالیگاؤں (پریس ریلیز) جوں جوں اسمبلی چناؤ کے دن قریب آرہے ہیں مالیگاؤں شہر کا سیاسی درجہ حرارت بڑھتا جارہا ہے اور آئندہ ماہ سردی کے موسم کا آغاز ہوگا لیکن ساتھ ہی چناؤ کا موسم بھی ہوگا اور اس سخت ترین سردی میں سیاست میں گرمی کا ماحول ابھی سے دیکھنے کو مل رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ جمعرات کو درس قرآن کی مجلس جامع مسجد اور جمعہ کو قلعہ میں مفتی اسمٰعیل نے سیاسی میٹنگ سے آصف شیخ رشید اور مرحوم شیخ رشید ہر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید مرحوم پلکھوڑ سے پھٹی قمیس پہن کر آئے تھے اور آج ہزاروں کروڑ روپے کہاں سے آگئے؟ مفتی اسمٰعیل قاسمی نے یہ بھی کہا تھا کہ میرے پاس لائنس والی بندوق ہے ۔سپاری دینے کی ضرورت نہیں میں خود آصف شیخ کو مارونگا ۔مفتی اسمٰعیل قاسمی صاحب آپ ایم امام ہو، آپ رکن شوریٰ دیوبند ہو، آپ جمعیتہ علماء مالیگاؤں کے صدر ہو، آپ جامع مسجد اور عید گاہ کے امام ہو اور آپ ایم ایل اے بھی ہو، اپکو حق ہے آپ ذاتیات پر بولیں، آپ ایک کی بجائے پچاس گالیاں دیں، آپ شیخ رشید خانوادے کو جیل بھیج دیں، آپ تفرقہ کی سیاست کریں، آپ جھوٹ بولیں، آپ عوام گمراہ کریں آپ کو حق ہے. اس طرح کے تفصیلی جملوں کا اظہار آصف شیخ رشید نے مفتی اسمٰعیل کی دونوں تقریر کے حوالے سے کیا۔ آصف شیخ بجرنگ واڑی ،سلیم منشی نگر، یعقوب نگر، اسلام نگر، تہذیب ہائی اسکول کے اطراف کے علاقوں پر مشتمل عوام کی جانب سے محفل ہال میں منعقدہ پبلک میٹنگ سے
خطاب کررہے تھے ۔آصف شیخ نے مزید کہا کہ مفتی اسمٰعیل رو رو کر عوام میں گمراہی پھیلا رہے ہیں اور مزید گمراہی پھیلائیں گے ۔جھوٹ بولینگے، آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل آپ کو حق ہے آپ ذاتیات پر بولو، شیخ آصف کو دس نہیں پچاس گالیاں دیں، گولی مارو، وقت بتاؤ میں خود آتا ہوں، مفتی اسمٰعیل آپ کچھ بھی کرو آپ کو حق ہے آپ کو اجازت ہے لیکن میں بولوں گا تو آپ کہیں گے کہ ذاتیات پر بول رہا ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ آپ سب کچھ رونا دھونا جاری رکھو، بیجا الزامات لگاتے رہو، شیخ آصف کی ذاتیات پر بولتے رہو لیکن میں پیچھا چھوڑنے والا نہیں ہوں، میں آپ سے سوال کرتا رہونگا ۔اپ نے شیو سینا، بی جے پی سے کتنا روپیہ لیا؟ آپ نے دادا بھسے اور اس کے لڑکے سے کیا ڈیل کی؟ ، آپ نے فرقہ پرستوں کی حمایت کیوں کی؟ مفتی اسمٰعیل آپ نے ایم ایل سی اور راجیہ سبھا میں ووٹنگ کیلئے بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا سے کتنا روپیہ لیا؟ آپ نے کونسے نمایاں تعمیری کام کئے؟ اور آپ نے شہر کے نوجوانوں کیلئے کیا خدمات انجام دی، آپ نے خواتین کیلئے کونسا کام کیا؟ آپ نے بنکروں اور مزدوروں کی پریشانی دور کرنے کیلئے کونسی کوشش کی؟ ان جیسے درجنوں سوالات ہیں جسکا جواب تو آپ کو دینا ہوگا، شہر کی عوام آپکے جواب کا انتظار کررہی ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل کو اصل میں شکست کا خوف ستا رہا ہے اور وہ بچوں کی طرح رونے دھونے لگے، آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل اور جو کچھ بولنا ہے بولتے رہو لیکن میں عوام کے بیچ آپ سے حساب مانگتا رہونگا، انہوں نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل ذاتیات کی سیات کررہے ہیں، جھوٹ بول رہے ہیں اور بیجا الزامات لگا رہے ہیں مرحوم شیخ رشید پر تنقید کررہے ہیں آصف شیخ نے یہ بھی کہا کہ آپ یہ سب کرتے رہو؛ پکو مبارک ہو لیکن میں اس طرح کی گھٹیا حرکت نہیں کرونگا، آصف شیخ نے کہا کہ پانچ سال کی کرسی اور نوٹوں کیلئے میں اپنی آخرت خراب نہیں کرونگا، میں تفرقہ والی سیاست نہیں کرونگا، میں ذاتیات والی سیات نہیں کرونگا، یہ سب اپکو مبارک ہو، میں شہر کی تعمیر و ترقی کی سیاست کرونگا ۔آصف شیخ نے مفتی اسمٰعیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ پانچ سالہ ایم ایل اے شپ میں مکمل طور پر ناکام یوچکے ہیں، آپ عوام کو گمراہ کررہے ہیں دوسری باتوں میں الجھا کر شہریان کو بیوقوف بنا رہے ہیں لیکن عوام سمجھدار ہیں ۔اس باد آپکے ہہکاوے میں نہیں آنے والی ۔آپ نفرت انگیز سیاست کرتے رہو اور مجھکو جیل بھیجنے کی ساری کوشش کرلو، میں شہر کی تعمیر و ترقی کے نام سے ہی چناؤ لڑونگا کیونکہ یک آج ووٹ مانگنے آرہے ہیں تو ہم پورے پانچ سال تک عوام کے بیچ میں رہے، لوگوں کے درد ۔دکھ اور سکھ میں ساتھ رہتے ہیں اور آئندہ اسمبلی چناؤ میں عوام نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب اپکو گھر کا راستہ بتایا جائے، آپ ناکام یوچکے ہیں ۔آپکی ناکامی کا ثبوت یہ ہے کہ آپ ایک ایل تھے اور آپکے رہتے ہوئے بارہ نومبر کیس میں شہر کے مسلمانوں کو جیل آپ نے بھیجوایا تھا، آپ کی ایم ایل اے شپ میں دادا بھسے کے لڑکے کو دھینگا مستی کرنے کی کھلی چھوٹ ملی اور آج آپ فرقہ پرستوں کے اشارے پر کام کررہے ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل ہر محاذ پر ناکام ہوگئے ہیں اور عوام کو گمراہ کرنے کیلئے مذہب کا اور جھوٹ کا سہارا لیکر الزامات لگا رہے ہیں ۔عوام نے انہیں آؤٹ کردی ہے اس لیے انہیں اب گھر بیٹھنا چاہیے ۔اس میٹنگ میں ابوذر کانڈی والے، عزیز بھائی،عابد بھائی شکو، حنیف بھائی راشن والا نے اپنے خیالات کا اظہار کیا کیا ۔اس پروگرام کی صدارت شکیل مقادم نے انجام دی ،یہاں آصف شیخ رشید کے ہاتھوں سابق معاون کارپوریٹر شبیر بھائی، تہذیب گروپ، KGN گروپ، عبد العزیز بھائی، شمی پہلوان، مستان ڈرائیو، عابد شکو، کارواں کلب کے ہارون بھیا، سلیم بھیوا، عثمان پہلوان، شریف شاہ، اقبال بھائی، فرید آنند، فاروق بھائی بیٹری والے، جمیل بھائی لنگی والے سمیت درجنوں افراد کا استقبال کیا گیا وہیں یہاں آصف شیخ کا بھی استقبال کیا گیا ۔ پروگرام کو کامیاب کروانے میں اکرم بھائی، عقیل بھائی، جلال بھائی، ماجد چکی والے، نواب کٹلری والے، توصیف بھائی، وغیرہ درجنوں نوجوانوں محنت کی، نظامت کے فرائض جنید عالم نے انجام دیا ۔اس موقع پر مجید بیباک نے انقلابی اشعار سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔