وقف ترمیمی بل پر عمومی سماعت کیلئے آج ممبئی کے تاج ہوٹل میں خصوصی نشست کا انعقاد کیاگیا ۔
صبح ۱۱ بجے ہوٹل کے کانفرنس ہال میں سماعت کاآغاز ہوا ۔ ابتدائٗ میں جمعیت علماء مہاراشٹر کےصدر حافظ ندیم صدیقی نے اپنی بات رکھی ۔
بعد ازیں جمعیۃ علماء سلیمانی چوک ، اسلامیہ مسجد ٹرسٹ دادر ممبئی ،مومن مجیب وکیل کے قائم کردہ اوقاف پروٹیکشن اینڈ ڈیولپمنٹ فائونڈیشن کی نمائندگی کرتے ہوئے ممبئی سے یاسر سید اور مالیگائوں سے حافظ انیس اظہر اور عبدالحلیم صدیقی نےبحث میں حصہ لیتے ہوئے جے پی سی کے سامنے 16 نکات پیش کئے ۔ جےپی سی کے صدر جگدمبیکا پال نے وفد سے مختلف سوالات بھی کئے ۔سماعت کے دوران بی جے پی کے ممبر آف پارلیمنٹ نشی کانت دوبے ، اروند ساونت( ایم پی ممبئی) ، اے راجہ وغیرہ نے متضاد سوالات اُٹھائے جبکہ رُکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے قانونی نکات کو لے کر حافظ انیس اظہراور عبدالحلیم صدیقی کی بروقت راہ نمائی کی ۔وفد میں شامل یاسر سید نے دادر ممبئی کی اسلامیہ مسجد کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا ۔ وفد نے کلکٹر کے اختیارات پر سوال اُٹھائے اور مسلم اوقاف میں غیر مسلم آفیسران کی تعیناتی کو ناقابلِ قبول قرار دیا ۔
اوقاف پروٹیکشن اینڈ ڈیولپمنٹ کے روح واں ایڈوکیٹ مومن مجیب صاحب ، صدر جمعیۃ علماء سلیمانی چوک مولانا آصف شعبان صاحب ، جنرل سکریٹری قاری اخلاق احمد جاملی کی ایماء و راہ نمائی میں یہ سہ رُکنی وفد ترتیب دیا گیا تھا جس نے جے پی سی کے سامنے دہلی پارلیمنٹ آفس میں ہارڈ کاپی کی شکل میں 30 ہزار اعتراضات داخل کرنے کا تذکرہ بھی کیا ۔ جس کے رد عمل میں بی جے پی کے رُکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے پوچھا کہ آپ لوگوں نے کوئی مہم چلا کر یہ کاغذات جمع کئے تھے یا کوئی اور طریقہ تھا ۔ حافظ انیس اظہر نے کمیٹی کو بتایا کہ مالیگائوں کے مختلف مراکز پر عوام سے اعتراضات کی کاپی منگوائی گئی جسے یکجہ کرکے صرف دہلی پہنچانے کا کام ہماری تنظیم کے افراد نے کیا تھا۔
آج کی سماعت کے دوران مہاراشٹر کی مختلف ملی تنظیموں اور وقف اداروں کے 23 وفود کو سماعت کیلئے خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ ہر وفد کو صرف دس منٹ کا وقت طئے تھا ۔ لیکن مالیگائوں کے وفد کو تقریباً 35 منٹ کا وقت دیا گیا۔سماعت کے دوران حج کمیٹی آف انڈیا کے CEOلیاقت علی آفاقی اور مہاراشٹر مائناریٹی کمیشن کے چیئرمن پیارے خان بھی حاضر تھے۔
اس سلسلے میں جمعیت علماء مالیگائوں کے صدر مولانا آصف شعبان اور قاری اخلاق جمالی کی گذارش و فہمائش پر ایڈوکیٹ مومن مجیب نے ایک جامع محضر نامہ تیار کردیا تھا جس پر خاص بحث ہوئی ۔ اور جے پی سی کے صدر جگدمبیکا پال نے میمورنڈم کے 16 نکات پر یکے بعد دیگر بحث کی اور سنجیدگی دکھلائی ۔ وعدہ کیا کہ آپ کے موقف کو ہم اوپر تک پہنچائیں گے ۔ جے پی سی کمیٹی کے دیگر ممبران پارلیمنٹ بالخصوص کانگریس کے گورو گوگوئی ، سماج وادی کے محب اللہ ندوی ، کلیان بنرجی اور اسد الدین اویسی سے وفد نے تفصیلی ملاقات کی اور تبادلۂ خیال کیا۔
قابل ذکر ہے کہ آج کی سماعت کے دوران بل کی موافقت اور مخالفت دونوں نقطہ نظر کے حامی وفود کی موجودگی رہی اور سماعت کےد وران گرما گرم بحث تکرار دیکھنے سننے کو ملی ۔