کل 6 ستمبر بروز جمعہ نصف شب کو یہ خبر ہم پر بجلی کی طرح گری کہ بجرنگ واڑی کے ساکن ہمارے دوست عبدالرزاق ابن ڈاکٹر محمد رمضان اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔
عبدالرزاق بھائی قیمتی، نایاب اور کمیاب اشیاء کے شوقین تھے۔ نایاب کتابیں، ڈاک ٹکٹ، مختلف ادوار کے سکے اور کرنسی نوٹ، مختلف شخصیات کی تصاویر، اخبارات میں شائع اہم معلومات کے تراشے وغیرہ کا اچھا خاصا ذخیرہ رکھتے تھے۔
شاید ہی شہر میں کوئی دوسرا ہو جس کے پاس مالیگاؤں کی بہت سی اہم شخصیات کی تصاویر کا اتنا زیادہ کلیکشن ہو، عبدالرزاق بھائی کو ان شخصیات کے متعلق معلومات بھی ازبر تھیں۔ آپ کو تاریخی معلومات سے حد درجہ شغف تھا۔ ہندوستان کے مختلف تاریخی ادوار کا مطالعہ رکھتے تھے۔ آپ کو تاریخی معلومات کا چلتا پھرتا انسائیکلوپیڈیا کہیں تو شاید بے جا نہیں ہوگا۔
برسوں قبل ٹائمز آف انڈیا اور امید ڈاٹ کام پر عبدالعلیم فیضی صاحب کے ذریعے لیے گئے انٹرویو شائع ہوئے۔ ساتھ ہی رسائٹ ٹوڈے یوٹیوب چینل پر زاہد امین سر کے ذریعے لیے گئے انٹرویو نشر ہوچکے ہیں۔
مرحوم عبدالرزاق بھائی ملنسار طبیعت کے مالک تھے۔ جو شخص آپ سے ایک بار ملاقات کر لیتا آپ کا گرویدہ ہو جاتا۔ اسکولی تعلیم کچھ زیادہ نہیں تھی لیکن آپ کا تعلق شہر کی ہر شعبہ ہائے حیات سے منسلک شخصیات سے تھا اور تمام لوگ آپ کو قدر و احترام کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔
دو سال قبل آپ کی اہلیہ محترمہ کے انتقال پر ہم نے ان کا صبر اور اللہ پر توکل دیکھا۔
پسماندگان میں ایک بیٹی اور ضعیف العمر والدہ ہیں۔
اللہ تعالی انہیں صبر جمیل عطا کرے۔ مرحوم کی کروٹ کروٹ مغفرت فرمائے۔
شرکائے غم : محمد حذیفہ ہدائی، ہلال احمد (ہلال کفن سینٹر)، عرفان احمد، اسامہ جلال الدین قاسمی، عبدالعلیم فیضی، ڈاکٹر عمران امین، زاہد امین وغیرہم