اسرائیل کی اقوام متحدہ کے امن فوجی اڈے پر فائرنگ: ہندوستان نے آج (11 اکتوبر کو ) بلیو لائن پر سیکورٹی کی بڑھتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ در اصل اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے تین اڈوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اقوام متحدہ کے ملازمین زخمی ہوگئے۔ ان حملوں کے حوالے سے ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ بلیو لائن پر سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش میں مبتلا ہے اور صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ یاد رہے کہ 600 ہندوستانی فوجی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن کا حصہ ہیں اور اسرائیل۔لبنان سرحد پر 120 کلومیٹر طویل بلیو لائن پر تعینات ہیں۔
مرکزی وزارت خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے کمپلیکس کی سالمیت کا سب کو احترام کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔ یادر ہے کہ ہندوستانی وزارت خارجہ کا یہ بیان لبنان میں اقوام متحدہ کے اڈوں پر اسرائیلی حملوں پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی مذمت کے بعد آیا ہے۔
کمانڈ سینٹر کے مرکزی داخلی دروازے کو نشانہ بنایا گیا۔
اسی دوران لبنان کی وزارت خارجہ نے بھی آج راس ناکورا میں UNIFIL کے مرکزی اڈے اور سری لنکن بٹالین بیس پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی۔ لبنان کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی توپ خانے نے راس ناکورا میں UNIFIL کے واچ ٹاور اور کمانڈ سینٹر کے مرکزی داخلی دروازے کو نشانہ بنایا جس سے بڑا نقصان ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ ایک اسرائیلی مرکاوا ٹینک نے ٹائر اور ناکورا کے درمیان مین روڈ پر اقوام متحدہ کے ایک اور ٹاور کو نشانہ بنایا۔
UNIFIL لبنان میں 1978 سے کام کررہا ہے۔
UNIFIL لبنان کے اس علاقے میں 1978 سے کام کر رہا ہے۔ اگرچہ UNIFIL کی طرف سے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے، لیکن رپورٹس بتاتی ہیں کہ کل جمعرات کو ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں فورس کے دو امن فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
چین اور اٹلی نے بھی ردعمل ظاہر کیا۔
چین نے بھی اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے حملے کی مذمت کی ہے اور حملے کی تحقیقات کی درخواست کی ہے۔ چین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امن دستوں پر جان بوجھ کر حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔ یہی نہیں یونیفائل میں فوجی بھیجنے والے ملک اٹلی نے بھی کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتی ہیں۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ ان حملوں سے پریشان ہے۔