1. اپنی گرین مالیگاؤں ڈراںٔیو مہم کے ذریعہ عوام کے ساتھ مل کر پانچ لاکھ درخت شہر وہ اطراف میں لگانے کا عزم کیا اور الحمدللہ اس میں سے 85 ہزار سے زائد درخت اب تک وہ کامیابی کے ساتھ لگا چکے ہیں۔
2. شہر کی آب و ہوا کو صاف اور عوام کی صحت دوستی میں انہوں نے کامیاب قانونی لڑائی حکومت سے لڑی جس کے نتیجہ میں نہ صرف کچرا جلنا بند ہوا بلکہ 119 کروڑ کی لاگت کا ایس ٹی پی پلانٹ این جی ٹی ( نیشنل گرین ٹریبونل) کی ہدایات کے تحت مالدہ میں بنایا گیا تاکہ گرنا ڈیم سے آج ہمیں اور کل ہماری آنے والی نسلوں کو صاف پانی مل سکے اور شہر میں بڑھتے گردے (کڈنی ڈاںٍلیسیس)، ڈاںُریا اور کھجلی کے امراض کو روکا جا سکے۔
3. این جی ٹی نے پورے شہر میں دھول (ڈسٹ پالیوشن) پر قابو پانے کے لیےخاص طور پر میٹالک روڈ بنانے کی ہدایات جاری کیں اور اسکے لئے اسٹیٹ سکریٹر یٹ سے خصوصی فنڈ مختص کیا گیا اور پورے شہر میں میٹالک / سمینٹ کانکریٹ کے مظبوط روڈ بننے کا ایک سلسلہ شروع ہوا۔
4. چوتھا بڑا کام بنا سیاسی عہدے پر رہتے یہ ہوا کہ این جی ٹی کی ہی ہدایات پر انڈر گراونڈ ڈرینیج کیلئے 550 کروڑ کی خطیر رقم کارپوریشن کو ملی اور اسکا کام بھی جنگی پیمانے پر جاری ہو چکا ہے۔ اسطرح اب تک تقریباً 850 ساڑھے آٹھ سو کروڑ کے کام الحمد للہ پائے تکمیل تک پہنچ چکے ہیں۔ اور اسکے علاوہ مزید فنڈز آںٍُیں اور نںُے کام ہوں انکی کوششیں جاری ہیں۔
5. شہر میں بڑھتے جرائم اور منشیات کے بڑھتے کاروبار کی روک تھام کے لیے پہلا قانونی قدم اگست 2018 میں اور اسکے بعد مارچ 2022 میں اٹھایا جس پر کاروائیاں ہوںُیں اور آنے والے دنوں میں منشیات کو شہر سے مکمل ختم کرنے کا انکا عزم محکم ہے جس کے لئے سیاسی اور عوامی طاقت درکار ہوگی۔
6. کورونا جب ایا اور مالیگاؤں کو سب سے ذیادہ متاثرہ دکھانے کی کوشش چند شر پسندوں نے کیں اس وقت جب شہر کے کچھ لیڈران خود کورینٹین ہو گئے اور کچھ ٹھیکیدار ی میں کمانے میں لگ گئے عبداللہ برادران نے اپنے سچ بات نیوز ادارہ کی ٹیم اور جمیعت العلماء کی ٹیم کے ساتھ مل کر پورے شہر کی بے لوث خدمت کی ریاستی وزیر صحت کے سامنے سوالات اٹھاےُ، پراںُیویٹ دواخانوں کو کھلوایا جس کی ویڈیوز موجود ہیں، اس کے علاوہ اعجاز سر گروپ کے ساتھ مل کر مالیگاؤں ماڈل کے تحت بیرون شہر بھی میڈیکل کیمپس لگاۓ تاکہ مسلم بھائیوں کی مدد ہو اور غیر مسلم بھائیوں کے دل جیتے جا سکیں آپسی بھائی چارگی بڑھے اور فرقہ پرست عناصر کے منصوبے ناکام ہو جائیں اس مالیگاؤں ماڈل میں شہر کے تمام BUMS ڈاکٹرس نے قابل قدر خدمات انجام دیں۔ اللہ انہیں جزاےُ خیر عطا فرمائے۔ آمین
7. ان کاموں کے علاوہ شہر کے کںُی خاندانوں کو درپیش قانونی معاملات میں بروقت مدد و معاونت کی اور انہیں بے جا گرفتاریوں سے یا ان کا استحصال ہونے سے بچایا جیسے قریشی بھائیوں کو مچھندر شرکے معاملہ میں، موبائل آںُی ایم ای معاملات میں چودہ افراد کو جب انکے وکلاء تک مایوس ہو چکے تھے، اور چند بنکر خاندانوں کو تانبا کانٹا کے معصوم بنکروں کا استحصال کرنے والے بیوپاریوں کے ٹولے سے ایسے وقت میں جب شہر کے بڑے سیاسی لیڈران مدد کرنے سے قاصر تھے یا پیٹھ دکھا چکے تھے۔
8. مالیگاؤں پاور سپلائی لمٹیڈ نامی کمپنی کے آنے کے بعد متعدد کارخانے بند ہو گئے ایسے حساس معاملات میں تمام بڑے لیڈران جو صنعت دوستی کا بھرم بھرتے ہیں چپ رہتے ہیں ان پر الزام ہے کہ انہیں منہ بند رکھنے کے لیے منہ بھر رقم دی گئی لیکن جب کچھ بنکر برادران کلیم یوسف عبداللہ کے پاس آےُ تو انہوں نے بڑی باریک بینی سے مطالعہ کیا اور اس کے بعد ایک ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر واںُرل کر دیا جس کے بعد کںُی بنکروں نے فون کر کے ان کا شکریہ ادا کیا اور وعدہ لیا کہ آںُندہ جب کبھی بنکر تنظیمیں ان معاملات کے حل کے لیے قانونی لڑائی لڑنا چاہیں گی اس میں تعاون درکار ہوگا اس پر عبداللہ برادران کا وعدہ ہے کہ ان شاء اللہ اس بجلی کمپنی کو قانون کے مطابق عوامی مفادات میں کام کرنے پر مجبور کریں گے اور اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو انہیں باہر نکلنے پر مجبور کر دیں گے لیکن قوم کے روزگار کے ساتھ آںُندہ کسی لیڈر کو کھلواڑ نہیں کرنے دیں گے۔
9. گذشتہ کئ سالوں سے بدعنوان سیاست دانوں اور ٹھیکیداروں کے ٹولے نے بڑی عیاری، مکاری اور چالاکی سے شہر میں جو لگ بھگ تین ہزار کروڑ کی لوٹ مار کی اور ان کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اس پر روک لگانے کا کام شروع کیا، شہریان کے سامنے بدعنوانی اور لوٹ مار کا پردہ فاش کیا۔ لوک آیکت، ای ڈی، اے سی بی اور ہائی کورٹ میں ان بدعنوانوں کے خلاف شکایتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور عوام کو بھی معلومات فراہم کرنے کا انقلابی اقدام اٹھایا ہے۔
10. ان شاءاللہ عبداللہ پریوار کی پوری کوشش ہوگی کہ شہر میں ٹیکنیکل کالج انجینئرنگ کالج میڈیکل کالج بنیں اور شہر میں نئے تجارتی ادارے قائم ہوں تاکہ ہماری انے والی نسلوں کو عزت اور وقار کی اور وطن کی روزی مل سکے۔ اور ہمارا شہر ترقی کی دوڑ میں کسی سے پیچھے نہ رہے۔
گذارش: کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کے ووٹ پر صرف ان کا تنہا ذاتی اختیار ہے وہ اپنی مرضی سے جسے چاہیں ووٹ دیں ہاں ہے لیکن ملحوظ رہے کہ یہ ایک شہادت ہے شہر کی قوم و ملت کی امانت ہے اسے اجتماعی مفاد کو سامنے رکھ کر استعمال کیجںُے نہ کہ برادری واد، اقربا پروری، ذاتی تعلقات و مفادات کو دیکھ کر ۔۔ جنہوں نے اپنا جان و مال لگا کر قوم کو بہت کچھ دیا ہے ان کا کھل کر ساتھ دیں اور شہر سے بدعنوانی اور ظلم کی سیاست کا مکمل خاتمہ کریں۔
ظلم کا سورج کب بدلے گا
ہم بدلیں گے تب بدلے گا
مظلوموں کو ملے گی بادشاہی
اب سب کا سب بدلے گا
فقط: انصاری مذکر حسین محمد مصطفیٰ، ناصر خان، سید صدام و محبان کلیم یوسف عبداللہ۔