دہلی کے علاقہ روہنی کے پرشانت وہار علاقے میں دھماکے کی آواز سے علاقے کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ اس واقعہ کے بعد دہلی پولیس نے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کر دیے ہیں۔ ساتھ ہی ضلعی پولیس کو الرٹ موڈ میں رہنے کو کہا گیا ہے۔ اس دوران این ایس جی کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔ فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور نمونے حاصل کرلیے۔
دہلی دھماکوں کی تحقیقات میں این ایس جی کی شمولیت سے قبل روہنی کے پرشانت وہار علاقے میں واقع سی آر پی ایف اسکول کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ موقع پر پہنچ کر این ایس جی نے پورے مقام کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ فرانزک یعنی ایف ایس ایل ٹیم نے موقع پر پہنچ کر نمونے حاصل کیے۔ ڈاگ اسکواڈ کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس کے علاوہ کچھ تار جیسی چیزیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔
اسی وقت دہلی پرشانت وہار میں سی آر پی ایف اسکول کے باہر ہونے والے دھماکے کے عینی شاہدین نے کہا، “دھماکے کے وقت ہمیں لگا کہ کوئی سلنڈر دھماکہ ہوا ہے یا کوئی عمارت گر گئی ہے۔ یہاں دھواں جو تقریباً 10 منٹ تک جاری رہا۔
عینی شاہدین کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے سے دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور ہورڈنگز اکھڑ گئے۔ دہلی پولیس 5 منٹ کے اندر یہاں پہنچ گئی، کیونکہ کرائم برانچ، پولیس اسٹیشن اور ڈسٹرکٹ کورٹ قریب ہی ہیں۔ یہ اچھی بات ہے کہ کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔”
اتوار کی صبح تقریباً 7 بجے دہلی کے روہنی ضلع کے پرشانت وہار علاقے میں سی آر پی ایف اسکول کے باہر دھماکے کا واقعہ سامنے آیا۔ دھماکے سے پہلے دہلی پولیس اور دہلی فائر سرویس ڈیپارٹمنٹ کو اس کی اطلاع ملی تھی۔ پولیس کو موقع سے کچھ بھی نہیں ملا۔ دھماکے کی آواز سے قریبی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ اس دوران فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ سے نمونے لے لیے ہیں۔
دہلی میں ہائی الرٹ
دہلی پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کے واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے قومی راجدھانی میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ اس معاملے میں دیوالی سے پہلے دہشت گردی کی سازش کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ دہلی کے بازاروں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
دہلی پولیس کے پی آر او سنجے تیاگی نے کہا، “آج صبح پرشانت وہار پولیس اسٹیشن کو سی آر پی ایف اسکول کے قریب ایک زبردست دھماکے کی اطلاع ملی تھی۔ پولیس کی ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور حالات کا جائزہ لیا۔ اسکول کے احاطے میں کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔ سینئر پولیس نے افسران نے موقع پر پہنچ کر واقعہ کی معلومات حاصل کیں۔
واقعہ کے پیچھے کون ہے؟
ذرائع کے مطابق، پولس ٹیمیں کل رات سے آج صبح 9 بجے تک سی آر پی ایف اسکول کے ارد گرد کئی کلومیٹر کے فاصلے پر واقع موبائل ٹاوروں پر کتنے فون کالز کی گئی اس کا ڈیٹا اسکین کرنے میں مصروف ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس پورے علاقے کے ڈمپ ڈیٹا کا بھی تجزیہ کرے گی۔ تاکہ پتہ چل سکے کہ اس واقعے کے پیچھے کون ہے؟ اب دہلی پولیس اس معاملے میں ایکسپلوسیو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرے گی۔