پاکستان میں ایس سی او سربراہی اجلاس کا آج پہلا دن ہے ۔ وزیرخارجہ ایس جے شنکر اس اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچ چکے ہیں ۔ وہاں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے بھی ان کی ملاقات ہوئی ۔ رپورٹس کے مطابق شہباز شریف نے ایس سی او لیڈران کیلئے ایک عشائیہ کا اہتمام کیا تھا ، جس میں دونوں لیڈروں کے درمیان ملاقات ہوئی ۔ دونوں نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا ۔
وزیرخارجہ جے شنکر اگلے دو دنوں تک پاکستان میں رہیں گے اور سربراہی اجلاس کا حصہ ہوں گے۔ جے شنکر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ پاکستان کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت کے لیے نہیں جا رہے ہیں۔ یہ ایک ملٹی لیول سمٹ ہے اور ہم اس میں صرف اس لیے جا رہے ہیں کیونکہ یہ ایس سی او کے تئیں ہماری وابستگی ہے۔
وہیں پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی واضح کیا ہے کہ جے شنکر کے ساتھ کوئی دو طرفہ بات چیت طے نہیں ہے۔ ابھی صرف شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس ایجنڈے پر ہے۔ ہم اقتصادی، سماجی اور عالمی مسائل پر اجتماعی بات کریں گے۔ بتادیں کہ پاکستان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو شرکت کی دعوت دی تھی لیکن وہ نہیں گئے۔ ان کی جگہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر اس میں شرکت کے لیے گئے ہیں۔
بتادیں کہ ایس سی او کا سربراہی اجلاس اس مرتبہ پاکستان مین ہورہا ہے ، جس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور تنظیم کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ تنظیم کے رکن ممالک باہمی تعاون کو مزید بڑھانے اور تنظیم کے بجٹ کی منظوری کے لیے اہم تنظیمی فیصلے کریں گے۔