نیشنل کانفرنس (NC) کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے ممکنہ اگلے وزیراعلی عمر عبداللہ نے CNN-News18 کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ریاست کا درجہ خطے کے لوگوں کی اولین ترجیح تھی اور اس کو پورا کیا جانا چاہئے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ سے ایک ریاست تھی۔ مرکز کے زیر انتظام علاقہ ایک عارضی مرحلہ ہے۔ وزیر اعظم نے ہمیشہ کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔ وہ ایک معزز شخص ہے۔ امید ہے کہ وہ اپنی بات پر قائم رہیں گے ۔ عوام کو جمہوریت پر یقین کا صلہ ملنا چاہئے۔ ریاست کا درجہ ان کی پہلی ترجیح ہے اور اسے پورا کیا جانا چاہئے۔
وہیں کانگریس کے ساتھ اپنے اتحاد پر تبصرہ کرتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ میں مخلوط حکومت کا آغاز تلخ نوٹ پر نہیں کرنے جا رہا ہوں۔ ہریانہ کے نتائج کے لیے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرانا غیر منصفانہ ہے۔ سیاست میں ایسا ہوتا ہے۔ ہمارا اتحاد برقرار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہوئے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس (NC) اور کانگریس اتحاد کو واضح اکثریت ملی ہے ۔ اسمبلی میں کل 90 سیٹیں ہیں۔ حکومت بنانے کے لیے 46 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔ اس اتحاد نے 49 سیٹیں جیتی ہیں ۔ وہیں بی جے پی کے کھاتے میں 29 سیٹیں گئی ہیں ۔