ناگپور: وجے دشمی کے موقع پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے ناگپور کے ریشم باغ میدان میں ‘شستر پوجن’ کیا۔ اس دوران انہوں نے خطاب بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں یہ ایسی بحث چل رہی ہے کہ ہندوستان کے خلاف پاکستان کو ساتھ لے کر چلنا چاہئے کیونکہ اس کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کو بنگلہ دیش اور پاکستان میں بھی منظم ہونا چاہئے۔ بتا دیں کہ اس بار اسرو کے سابق سربراہ کے رادھا کرشنن دسہرہ کے موقع پر ناگپور میں شستر پوجا پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے۔
بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہوئے مظالم کے بارے میں موہن بھاگوت نے کہا کہ ‘بنگلہ دیش میں مقامی وجوہات کی وجہ سے پرتشدد تختہ پلٹ ہوئی تھی۔ اس دوران ایک بار پھر ہندو برادری کے لوگوں پر مظالم ڈھائے گئے۔ ان مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس بار وہاں کی ہندو برادری منظم ہو گئی اور اپنے دفاع کے لئے گھر سے باہر نکل آئی، اس لیے تھوڑی سی بچی ہوئی ہے۔ لیکن جب تک یہ ظالم بنیاد پرست فطرت وہاں موجود ہے، وہاں کے ہندوؤں سمیت تمام اقلیتی برادریوں کے سروں پر خطرے کی تلوار لٹکتی رہے گی۔
بنگلہ دیش سے غیر قانونی دراندازی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ‘بنگلہ دیش سے ہندوستان میں ہونے والی غیر قانونی دراندازی اور اس کے نتیجے میں آبادی کا عدم توازن سنگین تشویش کا باعث ہے۔ اس غیر قانونی دراندازی کی وجہ سے ملک میں باہمی ہم آہنگی اور ملک کی سلامتی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔
بنگلہ دیش میں اقلیت میں تبدیل ہونے والی ہندو برادری کو انسانیت اور خیر سگالی کے تمام حامیوں بالخصوص حکومت ہند اور دنیا بھر کے ہندوؤں کی مدد کی ضرورت ہوگی۔