جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے وندنا ملہورا علاقے میں آج ایک غیر مقامی شخص کی لاش ملی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے لاش کو دیکھا اور اسےوہاں سے ہٹادیا۔ تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اسپتال منتقل کردیا، جہاں ضروری قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ لاش پر گولیوں کے نشانات ہونے کی خبر ہے۔
متوفی کی شناخت بہار کے رہنے والے اشوک چوہان کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ فی الحال واقعہ کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔
جموں و کشمیر میں منظم دہشت گردوں میں کمی کے دعوے کے درمیان اس طرح کی ہلاکتیں مسلسل منظر عام پر آ رہی ہیں۔ پچھلے چند مہینوں میں اننت ناگ ، پلوامہ، پونچھ سمیت مختلف علاقوں میں غیر مقامی لوگوں کو نشانہ بناکر ان پر حملے کیے گئے۔اپریل میں بہار کے شنکر شاہ کو اننت ناگ کے بجبہاڑہ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس سے 10 دن پہلے مقامی ڈرائیور پرمیت سنگھ کو شوپیاں کے پدپوان میں گولی مار دی گئی تھی۔ایسے واقعات پچھلے سال بھی پیش آئے تھے۔
فروری 2024 میں سری نگر کے حبہ کدل علاقے میں سکھ برادری کے دو افراد کو دہشت گردوں نے اے کے 47 سے گولی مار دی تھی ۔ وہ امرتسر کے رہنے والے تھے۔اس سے پہلے فروری 2023 میں کشمیری پنڈت سنجے شرما کو پلوامہ میں گولی مار دی گئی تھی۔ وہ گارڈ کے طور پر کام کرتا تھا۔مئی 2023 میں اننت ناگ میں ایک شخص دیپک کا قتل کر دیا گیا تھا۔ 2022 میں شوپیاں میں ایک کشمیری پنڈت اور بہار کے دو مزدوروں کو گولی مار دی گئی۔