تل ابیب : مشرق وسطی سے بڑی خبر سامنے آرہی ہے ۔ ایران نے اسرائیل پر حملہ کردیا ہے اور کئی بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ ایران نے اسرائیل پر 180 سے زیادہ میزائل فائر کئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے۔ اسرائیلی فوج نے بتایاکہ ایران نے بیلسٹک میزائل داغے۔ اسرائیلی فوج نے اپنے شہریوں کو اگلے حکم تک محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کردی ہے۔
ایران کے پاسداران انقلاب اسلامی نے کہا کہ ہم نے یہ حملے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ، اسماعیل ہانیہ، نیلفروشان اور دیگر کمانڈروں کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے کیے ہیں۔ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں اسرائیل کے 20 ایف 35 لڑاکا طیارے تباہ ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس حملے میں بڑی تعداد میں اسرائیلی ٹینکوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ F-35 دنیا کا جدید ترین پانچویں نسل کا لڑاکا جیٹ طیارہ ہے۔
دوسری جانب اس حملے کے بعد روس کے دارالحکومت ماسکو میں بھی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ روسی صدر کریملن میں اپنے دفتر میں ایک ہنگامی اجلاس کرنے جا رہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب اور شیرون میں راکٹ گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور اسرائیلی ایمبولینس سروسز نے 2 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
ادھر ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل فائر کئے جانے کے بعد امریکہ بھی حرکت میں آگیا ہے۔ اس نے فوراً اپنی فوج کو اسرائیل کی مدد کرنے کا حکم دیا۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایرانی حملوں کے خلاف اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایرانی حملوں کے خلاف اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے اور اسرائیل کو نشانہ بنانے والے میزائلوں کو مار گرائے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس وائٹ ہاؤس سیچویشن روم سے اسرائیل کے خلاف ایرانی حملے کی نگرانی کر رہے ہیں اور اپنی قومی سلامتی ٹیم سے باقاعدہ اپ ڈیٹ حاصل کر رہے ہیں۔ تاہم تل ابیب میں موجود امریکی افواج کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔